Aaj News

اتوار, اپريل 27, 2025  
28 Shawwal 1446  

جلد پر جامنی اورلال رنگ کی رگیں کیوں موجود ہوتی ہیں؟

شائع 28 دسمبر 2016 08:50am
فائل فوٹو فائل فوٹو

ہاتھوں اور پاؤں کی جلد پر نمودار ہونے والی ہری اور جامنی رنگ کی رگیں دراصل خون کی شریانیں ہوتی ہیں جوکہ جلد کے اوپر سے نظر آرہی ہوتی ہیں۔

یہ رگیں تیڑھی لکیروں کی شکل میں ہوتی ہیں، ان میں کچھ چھوٹی اور کچھ بڑی بھی ہوتی ہیں۔ ان کے رنگ بھی مختلف ہوتے ہیں کچھ لوگوں کی جلد پر جامنی نظر آتی ہیں اور کچھ لوگوں  کی لال اور ہری ہوتی ہیں۔

یہ رگیں جسم میں کہیں بھی نمودار ہوجاتی ہیں لیکن زیادہ تر یہ چہرے پر، ناک کے پاس، گالوں پر اور ایڑھیوں پر بھی موجود ہوتی ہیں۔

یہ رگیں مردوں کے بانسبت خواتین کی جلد  پر زیادہ واضح نظر آتی ہیں۔

ان رگوں کے نمودار ہونے کے پیچھے کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جن کے والدین میں یہ چیز موجود ہوتی ہے تو ان کے بچوں کی جلد پر بھی رگیں موجود ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر والے افراد کی جلد پر بھی رگیں نمایاں ہونے لگتی ہیں۔

وہ افراد جو زیادہ وقت دھوپ میں رہتے ہیں ان کو بھی یہ شکایت ہوسکتی ہے۔ چہرے کی جلدی امراض کے باعث بھی یہ رگیں نمودار ہونے لگتی ہیں۔

حساس جلد پر رگیں زیادہ نمودار ہوتی ہیں، یہ اکثر لکیروں کی شکل میں یا پھر مکڑی کے جالے کی طرح چہرے پر ناک کی اطراف اور گالوں پر موجود ہوتی ہیں۔ سورج کی روشنی میں زیادہ دیر رہنے کے  باعث جامنی اورلال رنگ کی رگیں چہرے پر نمایاں ہونے لگتی ہیں۔

کچھ لوگوں کی ٹانگوں پر بھی رگیں بہت واضح نظر آتی ہیں۔ بڑھا ہوا وزن، دیر تک بیٹھے رہنا اور دیر تک کھڑے رہنے  سے یہ رگیں ٹانگوں پر نمایاں ہونے لگتی ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات کےلئے ہے۔