Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

کیا آپ بھی الارم بجنے کے بعد اسنوز کا بٹن دبا کر دوبارہ سوجاتے ہیں؟

شائع 13 دسمبر 2016 08:01am
فائل فوٹو فائل فوٹو

جب بھی صبح الارم بجتا ہے تو دیگر لوگوں کی طرح آپ بھی اسنوز کا بٹن دبا کر دوبارہ یہ سوچ کر سوجاتے ہیں کہ بس پانچ منٹ بعد اٹھ جائیں گے۔

روزانہ الارم کے بجنے پر آپ کو یہ احساس ہوتا ہے کہ آپ کی نیند پوری نہیں ہوئی لہذا آپ اسنوز کا بٹن دبا کر تھوڑی دیر سوکر نیند پوری کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ پانچ منٹ کی نیند آپ کا پورا دن برباد کرسکتی ہے۔

انسانی جسم کچھ میکانیزم موجود ہوتے ہیں جو آپ کے بیدار ہونے سے 2 گھنٹے پہلے ہی حرکت میں آنا شروع ہوجاتے ہیں۔ ان میکانیزم کے ذریعے آپ کی نیند کم ہونا شروع ہوجاتی ہے اور آپ کا دماغ الرٹ ہونے لگتا ہے۔ لیکن جب آپ کی نیند پوری نہیں ہوتی تو انسان جسم کا درجہ حرارت گہری نیند میں رہتا ہےجس کی وجہ سے آپ کو اٹھنے میں سستی محسوس ہوتی ہے۔

جب آپ کا الارم بجنا شروع ہوجاتا ہے تو اس کو بند کرکے دوبارہ سونے کے بجائے ، اپنے آپ کو اٹھنے کے تیار کریں۔ جب آپ الارم بند کرکے دوبارہ سوجاتے ہیں تو جسم کا درجہ حرارت نیند میں ہی رہتا اور جسم کو الرٹ کرنے والے میکانزم بیدار نہیں ہوتے ۔ جس کی وجہ سے آپ کا سارا دن سستی کا شکار رہتے ہیں اورآپ کو دن بھر نیند آتی رہتی ہے۔

بار بار اسنوز کا بٹن دبا کر 5 منٹ کی نیند سے آپ کا جسم اور دماغ دونوں ہی اس کشمکش میں مبتلا رہتے ہیں کہ ابھی اٹھنے کا وقت نہیں ہوا یا اٹھنے کا وقت ہوگیا ہے؟

کوشش کریں کہ روزانہ ایک ہی ٹائم پر اٹھیں ۔ اگر آپ ایک دن 7 بجے اور دوسرے دن 7:30 پر اٹھیں گے تو اس سے آپ سارا دن سستی اور کاہلی کا شکار رہیں گے۔

اگر آپ روز اسی ٹائم پر اٹھ جائیں جس ٹائم پر آپ کا الارم بجتا ہے تو اس عمل سے آپ کو رات میں جلدی نیند آئے اور رات کی نیند کا بھی ایک وقت مقرر ہوجائے گا۔