Aaj News

ہفتہ, اکتوبر 26, 2024  
22 Rabi Al-Akhar 1446  

پاکستان کے چند خوفناک مقامات

شائع 02 جون 2016 06:42am

بھوت پریت کی کہانیاں ہم سب ہی سنتے آئے ہیں۔کچھ لوگ ان کہانیوں پر یقین رکھتے ہیں اور کچھ لوگ ایسی باتوں کو سن کے مذاق میں اُڑا دیتے ہیں۔

پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں جنات اور گھروں میں جنات کے بسروں کے حوالے سے کئی کہانیاں موجود ہیں۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ جنات اور ان کا گھروں میں بسیرامحض من گھڑت کہانیاں ہیں،لیکن بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ جنات حقیقت میں موجود ہوتے ہیں اور یہ گھروں میں بھی بسیراکرلیتے ہیں یا یہ پہلے سے ہی گھروں میں موجود ہوتے ہیں اور ہم ان کے مقامات میں قیام پذیر ہوجاتے ہیں۔

آج ہم آپ کو چند ایسے ہی خوفناک مقامات کے بارے میں بتائیں گے ، جن کے بارے میں شاید ہی آپ کو معلوم ہو۔

٭ موہاٹا پیلس

کراچی کے واقع موہاٹا پیلس برٹش دور میں تعمیر کیا گیا تھا، جوکہ اب میوزیم بن گیا ہے۔وہاں پر موجود گارڈز کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میں میوزیم میں موجود چیزیں اپنی جگہ سے ہٹ جاتی ہیں۔اس کے علاوہ گارڈز کا یہ بھی کہنا ہے کہ میوزیم میں بہت سی پراسرار چیزیں رونما ہوتی ہیں۔

٭کوہ ِ چلٹن ، بلوچستان

کوہ چلٹن بلوچستان میں واقع ہے، چلٹن فارسی زبان کا لفظ ہےاور اس کا مطلب 40 مُردوں کے ہیں۔ روایت کے مطابق ان پہاڑی سلسلوں میں 40 بچوں کے ساتھ ایک پراسرار واقعہ رونما ہوا تھا، جس کے بعد ان پہاڑی سلسلوں کا نام یہی رکھ دیا گیا ۔

٭ شیخوپورہ فورٹ، لاہور

شیخوپورہ فورٹ لاہور میں واقع ہے۔ اس فورٹ میں ایک زمانے میں شہزادیاں رہائش پذیر تھیں۔شہزادیوں کے بعد اس گھر کو کبھی کسی نے استعمال نہیں کیا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہ اس گھر پر آج بھی وہ شہزادیاں نظر آتی ہیں۔

٭ شمشان گھاٹ، حیدرآباد

شمشان گھاٹ حیدرآباد میں واقع ہے، یہ وہ جگہ ہے جہاں ہندؤوں کو مرنے کے بعد جلایا جاتا تھا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ شمشان گھاٹ میں رات کے وقت بہت سارے بچوں کے کھیلنے کی آوازیں آتی ہیں۔ گارڈز کا کہنا ہے کہ سورج غروب ہونے کے بعد یہ بچے پتہ نہیں کون سی جگہ سے آتے ہیں اور کھیلنا شروع ہوجاتے ہیں اور اپنا کھیل ختم کرنے کےبعد غائب ہوجاتے ہیں۔

٭ چوکنڈی قبرستان، کراچی

چوکنڈی قبرستان کراچی میں نیشنل ہائی وے پر موجود ہے۔یہ پاکستان کا بہت قدیم قبرستان ہے، یہ تقریباً 600 سال پرانا قبرستان ہے۔اس کے علاوہ کہا جاتا ہے کہ یہ قبرستان میں کئی پراسرار واقعات رونما ہوچکے ہیں۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس قبرستان میں رات کے وقت میں کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ یہاں رات کے وقت میں جانا خطرے سے خالی نہیں ہے۔