Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

گھر کی صفائی اب ہوگئی ہے بے حد آسان

شائع 28 مئ 2016 06:24am
فائل فوٹو فائل فوٹو

گھر کی صفائی کرنا مشکل کام ہے، خاص طور پر ان خواتین کے لیے جو نوکری کرتی ہیں۔ نوکری پیشہ خواتین اپنے گھر کی صفائی چھٹی والے دن کرنے کو ترجیح دیتی ہیں۔

لیکن یہ صفائی زیادہ دن نہیں چلتی، چھٹی کے اگلے دن ہی گھر الٹا نظر آنے لگتا ہے، کچن میں برتنوں کا ڈھیر لگ جاتا ہےاور کپڑے بھی گندے نظر پڑے نظرآتے ہیں۔

کچھ خواتین ایسی بھی ہوتی ہیں جو نوکری کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گھر کو صاف ستھرا رکھتی ہیں اور ان کا گھر ہر وقت بھی چمکدار نظر آرہا ہوتا ہے ، وہ چھٹی کا بھی انتظار نہیں کرتیں ، آخر وہ ایسا کیا کرتی ہیں کہ ان کا گھر ہر وقت چمکتا رہتا ہےاور کبھی گندا نظر نہیں آتا۔

ان تمام باتوں کے پیچھے جو بھی راز ہیں، وہ درج ذیل ہیں۔ آپ بھی ان باتوں پر عمل کرکے اپنے گھر کو ہمیشہ صاف ستھرا رکھ سکتے ہیں۔

٭ کھانا بناتے ہوئے اس بات کا انتظار نہیں کریں کہ جب کھانا بن جائے گا اور سب کھا لیں گے، اس کے بعد کچن کی صفائی کی جائے گی، البتہ آپ کھانے کے دوران ہی کچھ کاؤنٹر کو صاف کرلیں اورجو برتن گندے رکھیں ہیں ان کو ہا تھ کے ہاتھ دھو لیں، تاکہ کھانے کے بعد زیادہ برتن بھی موجود نہیں ہوں اوراس عمل سے  آپ کا کام بھی ہلکا ہوجائےگا۔

٭ آپ روزانہ اگر 20 منٹ گھر کی ڈسٹنگ کریں گی تو چھٹی والے دن آپ کو زیادہ محنت کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

٭ گھر کے ہر فرد کو صفائی کی ذمہ داری سونپ دی جائے تو ہر کام جلدی اور منٹوں میں ہوجائے گا۔ اپنے بچوں کو کوئی نہ کوئی ہلکی پھلکی صفائی کی ذمہ داری دینے سے ایک تو بچوں میں صفائی کی عادت آئے گی، اس کے ساتھ ساتھ گھر بھی جلدی صاف ہوجائے گا۔

٭ صفائی کرتے ہوئے اگر آپ اپنے پسند کی میوزک لگالیں تو اس سے بھی آپ کی گھر کی صفائی جلدی ہوجائے گی اور آپ کو صفائی کرتے ہوئے مزہ بھی آئے گا۔

٭ رات کو سونے سے قبل اپنے گھر کی اوپری چیزوں کو صاف کرکے سوئیں، جیسے جوتوں کو جگہ پر رکھ دیں، اپنے کپڑوں تہہ کرکے الماری میں رکھ دیں ۔ اس سے آپ کوصبح دفتر جاتے ہوئے مشکل پیش نہیں آئے گی اور آپ جلدی تیار ہوکے آفس چلے جائیں گے۔

٭ اگر کسی کام میں 2 منٹ درکار ہیں تو یہ ہرگز نہیں سوچیں کہ یہ کام کرنا چاہیئے کہ نہیں بلکہ فوراً وہ کام کرلیں تاکہ آفس سے واپس آنے کےبعد وہ کام کرنے کی ضرورت نہیں پڑے اور آپ کو تھوڑا وقت آرام کا مل جائے۔