کیا مردے دوبارہ زندہ ہو سکیں گے؟ادویاء ساز کمپنی کا انوکھا دعویٰ
حضرت انسان شاید اپنی ابتداءہی سے موت سے فرار کی راہیں تلاش کرتا آ رہا ہے۔جدید سائنس کے اس دور میں بھی طویل العمری اور موت کے بعد انسان کو دوبارہ زندہ کرنے کے حوالے سے مسلسل تحقیقات جاری ہیں۔ اب ایک ادویہ ساز کمپنی بائیوکوارک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی طرف سے پہلی بار مردہ انسانوں کو زندہ کرنے کا دعویٰ سامنے آ گیا ہے۔
آئرا پاسٹرنامی اس طبی ماہر کا کہنا ہے کہ ہم ٹریفک حادثات اور پانی میں ڈوب کرمرنے والے لوگوں کی لاشیں چاہیے جنہیں ہم دوبارہ زندہ کر سکیں۔ہمارے پاس جتنی لاشیں آئیں ان میں سے ہم 20کا انتخاب کریں گے اور پھر انہیں واپس زندگی کی طرف لائیں گے۔
برطانوی اخبار ڈیلی سٹار سے گفتگو کرتے ہوئے آئرا پاسٹر کا کہنا تھا کہ ہم وعدہ نہیں کرتے کہ یہ لوگ چھلانگ لگاکر آپریشن ٹیبل پر ہی اٹھ کھڑے ہوں گے مگر ہمیں توقع ہے کہ ہم انہیں واپس زندہ کر دیں گے اور میرے خیال میں ان کی یہ زندگی عارضی نہیں ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے اس طریقہ کار میں خلیوں کی تنظیمی ساخت پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت ہم خلیوں کو دوبارہ کام کرنے کے قابل بنائیں گے۔ان لاشوں کی جسمانی بافتیں نئی ہوں گی جو مضبوط اور کارگر ہوں گی۔پانی اور خشکی کے کچھ جانوروں میں یہ صلاحیت پائی جاتی ہے کہ اگر ان کے دماغ مکمل طور پر نکال لیے جائیں تو ان کے جسم دوبارہ دماغ پیدا کر لیتے ہیں۔ انسان اس صلاحیت سے محروم ہے۔ ہم اس سال کے اختتام تک حادثاتی موت مرنے والے افراد کو زندہ کرنے کا کامیاب تجربہ کر لیں گے۔
بشکریہ ڈیلی اسٹار
Comments are closed on this story.