چشمہ پہننے والی خواتین کیلئے دلچسپ میک اپ ٹپس
وہ خواتین جو چشمہ پہنتی ہیں، ان کو میک اپ کے حوالے سے کافی پریشانی کا سامنا رہتا ہے۔ بعض خواتین جو چشمے کا استعمال کرتی ہیں وہ میک اپ ہی نہیں کرتیں ، اس ڈر سے کہ ان پر میک اپ بہت اچھا نہیں لگے گا۔
وہ خواتین جو چشموں کے ساتھ میک اپ استعمال کرتی ہیں، ان کو کئی طرح کی پریشانی ہوتی ہے، جیسے فاؤنڈیشن کے باعث اکثر چشمے سلپ ہوجاتے ہیں، لینس کے باعث مسکارا خراب ہوجاتا ہے، اس کے علاوہ بھی کئی پریشانیاں ہیں جن سے چشمہ پہننے والی خواتین دوچار ہیں۔
آج ہم ان خواتین کو چند ایسی میک اپ ٹپس دینے جارہے ہیں جس سے نہ ان کا میک اپ خراب ہوگا اور وہ با آسانی میک اپ کے ساتھ چشمہ لگا سکتی ہیں۔
٭ فاؤنڈیشن اچھی طرح بلاٹ کریں
چشمہ پہننے والی خواتین کبھی بھی LIQUID فاؤنڈیشن کا استعمال نہ کریں۔ چشمے کے ساتھ ہمیشہ بی بی کریم یا اسٹک والی فاؤنڈیشن لگائیں، کیونکہ یہ فاؤنڈیشن آپ کی جلد کو ڈرائی رکھتی ہے اور اس سے آپ کے چشمے سلپ نہیں ہونگے بلکہ اپنی جگہ پر برقرار رہیں گے۔
٭ چشموں کی جگہ پر آئی شیڈ لگالیں
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے چشمے ناک پر ٹکے رہیں اور وہ اپنی جگہ سے بالکل بھی سلپ نہ ہوں تو آپ اپنی ناک پر تھوڑا آئی شیڈ لگالیں، اس سے آپ کا چشمہ اپنی جگہ سے نہیں ہٹے گا اور آپ کا میک اپ بھی خراب نہیں ہوگا۔
٭ کنسیلر کے ساتھ پیلا آئی شیڈ استعمال کریں
اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کی آنکھوں کے گرد موجود حلقے نظر نہیں آئیں اور آپ کی آنکھیں با لکل فریش لگیں توآپ کنسیلر کے ساتھ پیلا آئی شیڈ مکس کرکے لگائیں۔
٭ مسکارے کا استعمال
اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپ کی پلکیں آپ کے چشموں سے نہ ٹکرائیں تو آپ مسکارا لگانے سے پہلے کرل کریں، اس کے بعد پلکوں پر مسکارا لگائیں،اب دوبارہ سے پلکوں کو کرل کرلیں۔ اس سے آپ کی پلکیں اچھی طرح کرل ہوجائیں گی اور آپ کے چشموں سے بھی نہیں ٹکرائیں گی۔
٭فریش مسکارا استعمال کریں
چشموں پر مسکارا لگ جانے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ آپ پرانا مسکارا استعمال کررہے ہیں۔ اکثر ڈرائے اور پرانے مسکارے کے باعث آپ کی پلکیں آپس میں جڑ جاتی ہیں جس سے آپ کا مسکارا خشک نہیں ہوتااور وہ چشموں پر لگ جاتا ہے۔
٭ آئی بروز پر پینسل ضرور لگائیں
میک اپ آرٹسٹ کا ماننا ہے کہ آئی بروز میک اپ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں ، اگر آئی بروز پر اچھی طرح پینسل لگی ہو تو وہ بہت خوبصورت لگتی ہے۔ لہذا میک اپ کرتے وقت آئی بروز کو بالکل نظر انداز نہیں کریں۔
Comments are closed on this story.