Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پیاز کے یہ بیش بہا فائدے شاید آپ نہیں جانتے ہونگے

شائع 21 اپريل 2016 07:20am

onions

پیاز کی مانگ پاکستان میں ایک خاص اہمیت حاصل ہے، کیونکہ پیاز آپ کے کھانوں کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر سالن میں پیاز موجود نہیں ہو تو وہ سالن ادھورہ تصور کیا جاتا ہے۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پیاز ہماری صحت کےلیے کتنی فائدہ مند ہے؟پیاز کا روز مرہ کا استعمال آپ کی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے، پیاز کے ذریعے آپ ان بیماریوں سے بھی بچا جاسکتا ہے جس کے بارے میں ہم سوچ بھی نہیں سکتے۔

وہ کون سی بیماریاں ہیں جن سے پیاز آپ کو محفوظ رکھتی ہے، وہ درج ذیل ہیں۔۔۔

٭ الرجی

پیاز کا استعمال آپ کو الرجی سے محفوظ رکھتا ہے۔ پیاز کھانے سے آپ کو کسی بھی قسم کی الرجی کی شکایت نہیں رہتی۔ ماہرین  کا کہنا ہے کہ پیاز کا روزانہ استعمال الرجی کوہونے سے روک دیتا ہے اور نزلہ، زکام، سوجن اور پانی بھری آنکھوں کے لیےبھی پیاز بہت فائدہ مند ہے۔

٭ ہائی کالیسٹرول

پیاز کالیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ وہ افراد جو اپنی غذا میں پیاز کا استعمال رکھتے ہیں ان کو کبھی بھی بلڈ پریشر کی شکایت نہیں ہوتی۔اسی طرح اگر آپ   ہائپر ٹینشن سے دوچار ہیں تو اس میں بھی پیاز آپ کو راحت بخشتی ہے۔

٭ کینسر

کینسر کا بچاؤ مختلف سبزیوں اور پھلوں سے ممکن ہے، ماہرین کا ماننا ہے کہ پیاز بھی کینسر سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اگر آپ پیاز کو روزانہ استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کے جسم میں کینسر سیلز کو بننے نہیں دیتا، جس کے باعث آپ کینسر جیسی بیماری سے بچ سکتے ہیں۔

٭دل کی حفاظت

پیاز کے استعمال سے آپ کا دل بھی صحت مند رہتا ہے اور اس سے دل کی حفاظت بھی ہوتی ہے۔ چونکہ پیاز سے کولیسٹرول کنٹرول میں رہتا ہے اسی لیے دل کی بیماریوں کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔

٭ انسولین سے نجات

وہ افراد جو انسولین کو استعمال کرتے ہیں ان کو چاہیئے کہ اپنی غذا میں پیاز کو ضرور شامل کرلیں، کیونکہ پیاز آپ کا شوگر لیول کنٹرول کرتی ہےلہذا پیاز کے استعمال انسولین سے نجات ممکن ہوسکتی ہے۔

٭وزن میں کمی

جہاں پیاز کے بیش بہا فائدے ہیں وہیں اس کا ایک اہم فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ پیاز کے ذریعے اپنا وزن بھی کم کرسکتے ہیں۔ پیاز کے استعمال سے آپ کے جسم میں ایکسٹرا چکنائی جمع نہیں ہوتی ، جس کی وجہ سے آپ کا وزن با آسانی کم ہوسکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون محض معلومات عامہ کے لیے ہے۔ بیماری کی بہتر تشخیص کیلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔