پاک ایران گیس پائپ لائن کا مستقبل خطرے سے دوچار
اسلام آباد:پاک ایران گیس پائپ لائن کامستقبل خطرات سے دوچارہو گیا،پاکستان نی امعاہدہ جبکہ ایران سابقہ معاہدے پرعملدرآمد چاہتا ہے،پاکستان پہلے ہی یکطرفہ طور پر معاہدے کو معطل کرچکا ہے لیکن اب دوطرفہ سطح پر سخت موقف کے باعث معاہدہ منسوخ ہونے کا خدشہ ہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان انیس سو پچانوے میں ابتدائی اور مئی دو ہزار نو میں گیس کی خریدو فروخت کا معاہدہ ہوا،دونوں ممالک کے سابق صدور نے گیارہ مارچ دوہزار تیرہ کو معاہدے کا سنگ بنیاد رکھا،طرفین گیس کی خرید و فروخت کے معاہدے کے تمام ابتدائی امور پرمتفق تھے،تاہم سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اب پاکستان کا موقف ہے کہ ایران نے معاہدہ کے برعکس پچاس کروڑ ڈالر فراہم نہیں کیے،رقم کی عدم فراہمی پر پاکستان نے معاہد ہ یکطرفہ طور پرمعطل کردیا جبکہ ایران نے اقدام تسلیم کرنے سے انکارکردیا،پاکستانی وفود نے متعدد اجلاسوں میں ایران کو قائل کرنے کی کوششیں کیں۔
ایران نے سابقہ معاہدہ ہی درست قرار دیا تاہم رقم کی فراہمی سے انکار کردیا،ایران نے اختلافات بڑھنے پر وفاقی وزیر پیٹرولیم کو دورہ کی دعوت دی،جس کیلئے سمری وزیر اعظم کو بھجوائی گئی تاہم وزیراعظم نے بغیر پیشرفت سمری وزارت کو واپس کردی،اس سے قبل ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے دورے کے دوران بھی گیس پائپ لائن معاہدے پر کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔
Comments are closed on this story.