پنجاب حکومت کا ڈرگ کورٹس کو ایک نئے انداز سے تشکیل دینے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے صوبے میں ڈرگز مافیا کے خلاف کارروائی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ڈرگ کورٹس کو نئے انداز سے تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی بل پنجاب اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کی تفصیلات اب سامنے آ گئی ہیں۔
بل کے مطابق، پنجاب میں ڈرگ کیسز کی سماعت کے لیے ایک نیا ٹریبونل قائم کیا جائے گا، جو ایک سیشن جج اور دو ماہرین پر مشتمل ہوگا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سیشن جج کو تین سالہ مدت کے لیے نامزد کریں گے جبکہ حکومت دو ماہرین کو بھی تین سال کے لیے تعینات کرے گی، جن کا کم از کم تجربہ 15 سال ہوگا۔
بل کے متن میں واضح کیا گیا ہے کہ ٹریبونل کے کسی بھی کیس کے حتمی فیصلے کے لیے تینوں ارکان کی موجودگی ضروری ہوگی، تاکہ فیصلے شفاف اور فنی بنیادوں پر کیے جا سکیں۔
ترمیمی بل کا مقصد ڈرگ کورٹس کو ماحولیاتی اور لیبر کورٹس کی طرز پر خودمختار بنانا ہے۔ یہ نیا ٹریبونل نہ صرف منشیات سے متعلق مقدمات کی سماعت کرے گا بلکہ ناقص اور غیرمعیاری ادویات، نیز ادویات کی غیر قانونی تجارت سے جڑے کیسز بھی سنے گا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان عدالتوں میں ماہرین کی شمولیت سے مقدمات کی سماعت تیز اور مؤثر ہوگی۔
ذرائع کے مطابق، بل کو پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے، جو آئندہ دو ماہ میں اس پر رپورٹ پیش کرے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ نظام مؤثر انداز میں لاگو ہو گیا تو نہ صرف ڈرگ مافیا کے خلاف گھیرا تنگ ہوگا بلکہ عوام کو معیاری ادویات کی فراہمی بھی یقینی بنائی جا سکے گی۔
Comments are closed on this story.