Aaj News

جمعرات, مئ 08, 2025  
10 Dhul-Qadah 1446  

کرک کا نوجوان کمرے میں مشروم کاشت کرکے ماہانہ لاکھوں کمانے لگا

ذیشان نہ صرف خود مشروم فارمنگ کر رہے ہیں بلکہ اپنے علاقے کے دیگر افراد کو بھی اس طرف راغب کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں
شائع 10 اپريل 2025 12:07pm

کرک کے ایک 25 سالہ نوجان ذیشان خٹک نے کرائے کے ایک چھوٹے سے کمرے میں مشروم کی کاشت شروع کر کے نہ صرف خود ماہانہ لاکھوں روپے کمانا شروع کر دیے ہیں بلکہ وہ دیگر نوجوانوں کو بھی اس شعبے کی طرف راغب کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

چند سال قبل پشاور کی زراعت یونیورسٹی میں مشروم کی کاشت پر تحقیق کے دوران ذیشان کو مشروم کی کاشت کا خیال آیا۔

وہ بتاتے ہیں کہ مشروم کی کاشت عمومی طور پر مارچ اور اکتوبر کے مہینوں میں کی جاتی ہے، مگر ذیشان نے اس کاشت کو پورا سال جاری رکھا ہے۔

اس کے لیے انہوں نے زیرِ زمین کمرے تیار کیے ہیں جہاں درجہ حرارت 16 سے 19 ڈگری سینٹی گریڈ تک برقرار رکھا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار انہیں ماہانہ 3 سے 4 لاکھ روپے کا منافع فراہم کرتا ہے۔

ذیشان مختلف اقسام کے مشروم جیسے اویسٹر مشروم، وائٹ اور گولڈن بٹن مشروم پشاور کے مختلف ہوٹلوں کو 300 سے 350 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرتے ہیں، جبکہ ان کے مشروم سے تیار کردہ اچار، پروٹین پاؤڈر اور کوکیز بھی مقبول ہیں۔

ذیشان نہ صرف خود مشروم فارمنگ کر رہے ہیں بلکہ اپنے علاقے کے دیگر افراد کو بھی اس طرف راغب کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مشروم فارمنگ سے بے روزگاری میں کمی آ سکتی ہے اور لوگوں کی معاشی حالت میں بہتری آ سکتی ہے، خاص طور پر گھروں میں بیٹھی خواتین کے لیے یہ کمائی کا ایک بہترین ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

Mashrooms in Room