قلات میں دہشتگردوں کی سفاکیت کا نشانہ بننے والے مزدوروں کے غمزدہ خاندان انصاف کے منتظر
قلات میں دہشتگرد تنظیم ”بی ایل اے“ کے دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے مزدوروں کے اہلِ خانہ انصاف کے منتظر ہیں۔ شہداء کے لواحقین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماہرنگ بلوچ اور اس کے ساتھیوں کے خلاف سخت اور عبرتناک کارروائی کی جائے تاکہ بے گناہ افراد کے قتل عام کو روکا جا سکے۔
شہید محمد امین کے بھائی نے انکشاف کیا کہ حملہ آوروں کے سینے پر ماہرنگ بلوچ کی تصویر والا جھنڈا تھا۔
شہید محمد امین کی والدہ نے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا مزدوری کے لیے گیا تھا لیکن دہشت گردوں نے بے دردی سے قتل کر دیا۔
گوادر کے علاقے کلمت میں فائرنگ، 6 افراد جاں بحق
لواحقین نے آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ ان دہشت گردوں کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، کیونکہ انہیں انڈیا اور افغانستان سے فنڈنگ مل رہی ہے۔
شہید ذیشان خالد کے اہلِ خانہ نے کہا کہ یہ ظلم کب تک جاری رہے گا، حکومت کو فیصلہ کن کارروائی کرنا ہوگی۔
شہید ذیشان کے والد نے ماہرنگ بلوچ کو انسانیت کے نام پر دھبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ معصوم ماؤں کی گود اجاڑ رہی ہے۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم بہت قربانیاں دے چکے، اب ان دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے بڑا آپریشن ہونا چاہیے۔
شہید دلاور کے چچا نے افسوس کا اظہار کیا کہ مزدوری کے لیے جانے والے دلاور کی لاش واپس آئی اور اس کے چھوٹے بچے یتیم ہو گئے۔
کوئٹہ میں بڑیچ مارکیٹ کے قریب دھماکا، 3 افراد جاں بحق، 4 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہو گئے
لواحقین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف فوری اور مؤثر آپریشن کیا جائے تاکہ مزید بے گناہ جانوں کا نقصان نہ ہو۔
لواحقین نے آرمی چیف سے اپیل کی کہ ماہرنگ بلوچ اور دہشت گردوں کے خلاف سخت اور عبرتناک کارروائی کی جائے تا کہ اس سرزمین پر مزید بے گناہوں کا خون نہ بہے۔
Comments are closed on this story.