غزہ میں جنگ کے خاتمے کی کوششیں جاری رکھیں گے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ حماس یرغمالیوں کو رہا کرے اورغیر مسلح ہوجائے، حماس غزہ میں سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتی۔
واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے اپنی حالیہ پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکہ غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری رکھے گا اور حماس پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کی جانب قدم بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کو اپنی غیر ملکی یرغمالیوں کو فوراً رہا کرنا چاہیے اور اپنی مسلح سرگرمیاں روک دینی چاہیے۔
ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ حماس کو غزہ میں اپنی جنگی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ امریکہ اور اس کے اتحادی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ حماس کو فوری طور پر غیر مسلح ہونا چاہیے تاکہ علاقے میں امن قائم ہو سکے اور انسانی حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔
پریس بریفنگ کے دوران ٹیمی بروس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ، اسرائیل کی خود دفاع کی حمایت کرتا ہے، مگر ساتھ ہی عالمی سطح پر غزہ میں جنگ کی شدت میں کمی اور غیر مسلح حماس کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کی تازہ لہر، 23 فلسطینی شہید، ٹی وی رپورٹر اور صحافی بھی جاں بحق
انھوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ حماس اپنی جارحیت کو بند کرے اور اپنی کارروائیوں کے اثرات کو محدود کرے تاکہ ایک پائیدار امن کی جانب بڑھا جا سکے۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کرے گا کہ غزہ میں انسانی بحران کا خاتمہ ہو اور یرغمالیوں کی رہائی ہو۔ امریکہ کا ماننا ہے کہ حماس کی غیر مسلح ہونے اور جنگی کارروائیاں بند کرنے کے بعد ہی علاقے میں امن قائم ہو سکے گا۔
انھوں نے پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ امریکہ غزہ میں امن کی کوششوں میں مزید تیزی لانے کے لیے سرگرم ہے اور اس بات پر زور دے رہا ہے کہ حماس کو اپنی فوجی کارروائیاں ختم کرکے مذاکرات کی میز پر آئے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ سخت پالیسیاں بنانا ہر خود مختار ملک کا حق ہے، ویزا کونسلر کو یہ سوال کرنے کا حق ہے آپ امریکا کیوں اور کیا کرنے آ رہے ہیں، امریکا جو بھی آئے وہ رویے میں تبدیلی لائے اور اچھے شہری کی طرح پیش آئے۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی درندگی جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 23 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسرائیلی حملوں میں الجزیرہ کے رپورٹر حسام اور ایک صحافی منصور بھی شہید ہوئے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 50 ہزار 82 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 13 ہزار 4 سو 8 زخمی ہو چکے ہیں۔