Aaj News

جمعرات, مارچ 20, 2025  
19 Ramadan 1446  

پاک افغان طورخم سرحد کو آج 25 روز بعد کھولنے کا فیصلہ

پیدل آمدورفت 2، 3 دن کے لیے موخر ہوگی، ذرائع
اپ ڈیٹ 23 گھنٹے پہلے
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاک افغان طورخم سرحد کو آج 25 روز بعد کھول دیا جائے گا۔ قبائلی جرگے نے متنازع تعمیرات بند کرنے اور طورخم تجارتی گزرگاہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔ افغان جرگہ نے 17 مارچ تک سرحد کھولنے کی مہلت مانگی تھی۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج بعد از دوپہر 4 بجے تک کارگو گاڑیوں کی آمدورفت شروع کی جائے گی۔

پاک افغان طورخم سرحد کو 25 روز بعد آج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز سرحد نہیں کھل سکی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فلیگ میٹنگ اختتام پذیرہو چکی ہے، مشترکہ جرگہ کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی۔ طورخم تجارتی گزرگاہ سے آج بعد از دوپہر 4 بجے تک کارگو گاڑیوں کی آمدورفت شروع کی جائے گی، پیدل آمدورفت 2، 3 دن کے لئے موخر ہوگی۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق طورخم امیگریشن سسٹم کو افغان فورسز کی فائرنگ سے نقصان پہنچا ہے، امیگریشن سسٹم کی مرمت تک افغانستان پیدل آمدورفت معطل ہوگی، صرف افغان مریضوں کو ہنگامی بنیادوں پر پاکستان امد ورفت کی اجازت دی گئی۔

قبل ازیں، پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ نے 48 سے 72 گھنٹوں میں پاک افغان طور خم بارڈر کھولنے کا عندیہ دیا۔ انھوں نے افغان باشندوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عید کا تہوار خوشی کا پیغام ہوتا ہے اس میں بھائیوں کو تکلیف دینا مناسب نہیں۔

پاکستانی جرگہ سربراہ جواد حسین کاظمی کے مطابق تجارتی گرزگاہ آج کھولنے کا امکان ہے، طورخم سرحد پر متنازع تعمیر کے خاتمے پر افغان حکام رضامند ہو گئے ہیں۔ طورخم سرحد پرفلیگ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جو اختتام پذیر ہو گئی۔

فلیگ میٹنگ کے بعد تجارتی گزرگاہ کھول دی جائے گی، جے سی سی اجلاس تک فائربندی رہے گی۔

سیکیورٹی حکام کی جانب سے بھی افغان حکام کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے، طورخم بارڈر کی بندش، پاک افغان سالانہ تجارتی حجم میں ایک ارب ڈالر کی کمی اورتین ہفتے قبل طورخم سرحد کے متصل افغان فورسز کی طرف سے تعمیرات پر کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

کشیدگی کے باعث طورخم سرحدی گزرگاہ ہرقسم آمدورفت کےلیے بند کردی گئی تھی، کسٹم حکام کے مطابق پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے یومیہ 30 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے، طورخم بارڈر کی بندش کے باعث پاکستان اور افغانستان کے درمیان سالانہ تجارتی حجم اڑھائی ارب ڈالر سے کم ہو کر ڈیڑھ ارب ڈالر تک آگیا۔

Pakistan Afghanistan Clash

Toorkham border