Aaj News

اتوار, مارچ 16, 2025  
15 Ramadan 1446  

جگہ جگہ خون کے نشانات، بموں اور گولیوں کے بکھرے خول: جعفر ایکسپریس کے اطراف تباہی کے مناظر آج بھی واضح

بولان میں میڈیا نے جائے وقوعہ کے دورے پر کیا کچھ دیکھا؟
اپ ڈیٹ 15 مارچ 2025 05:54pm
Jaffar Express - Aaj News team arrives on the spot - Breaking - Aaj News

بولان میں پیش آئے سانحہ جعفرایکسپریس کے مناظر آج بھی واضح ہیں۔ دھماکے سے ٹرین کے انجن، 5 بوگیوں کو نقصان پہنچا۔ درجنوں دہشت گرد پہاڑوں سے اتر کر حملہ آور ہوئے۔

سانحہ جعفرایکسپریس کے بعد آج نیوز کی ٹیم نے بولان میں جائے وقوع کا دورہ کیا۔ جہاں انھیں ایف سی کمانڈرعمر الطاف نے بتایا کہ دہشت گرد تین اطراف سے حملہ آور ہوئے ہیں۔ پہلے انھوں نے ایف سی کی پکٹ پر حملہ کیا اس کے بعد انھوں نے ٹریک پر بم رکھا اوراسے دھماکے سے اڑایا جس سے ٹرین رکی۔

ایف سی کمانڈر کے مطابق درجنوں دہشتگرد پہاڑ سے اتر کر حملہ آور ہوئے۔ انجن اور پہلی پانچ بوگیوں پر راکٹ سے حملہ کیا اور گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں متعدد مسافر زخمی ہوئے اور اسی دوران ان میں کچھ شہید ہوئے۔

بریگیڈیئرعمرالطاف کے مطابق اس کے بعد دہشت گردوں نے ٹرین پر قبضہ کرلیا۔ علاقے میں موبائل نیٹ ورک کام نہیں کرتا اس ٹریک کی سییکورٹی کے لیے پہاڑ پر پکٹ لگی ہوئی تھی۔ رات گئے دہشتگردوں کی نقل و حرکت دوسرے پہاڑوں پر تھی، جب ہم اس میں انگیج ہوئے تو انھوں نے نیچے حملہ کرکے ٹرین پر قبضہ کر لیا۔

ایف سی کمانڈرنے آج نیوز کی ٹیم کو بتایا کہ دہشت گردوں کی اس ساری کارروائی کو ایس ایس جی، ایف سی نے مل کرناکام بنایا اور تمام مسافروں کو بہ حفاظت بازیاب کرایا۔

دہشت گردوں نے مسافروں کو انسانی ڈھال کے طورکے استمعال کیا، سانحے کے بعد جگہ جگہ خون کے نشانات موجود ہیں جبکہ دہشت گردوں کے دستی بم اور خول ناکارہ ملے۔ جائے وقوعہ پر راکٹ لانچر کے گولے بھی موجود ہیں جنھیں ناکارہ بنایا گیا۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں کے پاس 8 بڑی آئی ڈیز تھیں جسے یہ ٹرین کو اڑانے کے لیے لائے تھے وہ بھی برآمد ہوئیں۔

بریگیڈئیر عمر الطاف نے آج نیوز کی کوریج ٹیم کو بتایا کہ یہ دہشت گرد ٹرین کے اندر بھی موجود تھے اور باہر بھی اور لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا تھا، ٹولیوں کی شکل میں رکھا ہوا تھا۔ ان دہشت گردوں کو ایس ایس جی نے انگیج کیا اور ختم کیا اور تمام لوگوں کو بہ حفاظت نکالا۔ اس کے علاوہ جو دہشت گرد پہاڑوں کی جانب بھاگے، ان کا پیچھا کیا اورانھیں بھی بھاری نقصان پہنچایا گیا۔

ڈپٹی ریلوے انجینئررشید امتیازنے آج نیوز کی ٹیم کو دورہ کراتے ہوئے بتایا کہ ٹریک اور 5 بوگیاں اورانجن اترا ہوا ہے۔ اس کو ٹھیک کرنے میں بارہ گھنٹے لگ سکتے ہیں لیکن یہ اس صورت میں ہوگا جب یہاں سے کلیئرنس آپریشن مکمل ہو جائے گا۔ اس کے بعد مرمت اور ٹریک کی بحالی کا کام شروع ہوگا جس میں 12 سے 14 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

Bolan

jafar express train attack