کراچی میں اسپائیڈر مین ڈکیت دھر لیا گیا، ڈاکو فرار کا راستہ نہ ملنے پر پل سے تاروں پرجھول گیا
کراچی میں اسپائیڈر مین ڈکیت کو دھرلیا گیا، سخی حسن پر ملزم نے بائیک رائیڈر سے موبائل فون چھینا، پولیس سے بچنے کے لیے گرین لائن اسٹیشن کے ٹاور سے تاروں پر جھول گیا۔ فلمی انداز میں چادر پر چھلانگ لگائی، بالآخر پولیس کی گرفت میں آگیا۔
کراچی کی سڑک پر فلمی نظارہ دیکھنے میں آیا۔ ڈاکو پولیس سے بچنے کے لئے پہلے گرین لائن کے برج پرچڑھا، پھرتاروں پرلٹک گیا۔ پولیس نے لٹیرے کو نیچے اتارکر حراست میں لے لیا۔
آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا، کراچی کی سڑک پر فلمی نظارہ دیکھنے میں آیا، ایک انسان تاروں پر جھول رہا تھا۔
اس شخص کا مقصد سرکس دکھانا تھا نہ ہی یہ کوئی اسپائیڈرمین تھا، بلکہ یہ سارے جتن پولیس سے بچنے کیلئے ہورہے تھے۔
یہ شخص دراصل ایک لٹیرا تھا، ڈیلیوری کرنے والے شخص سے لوٹ مارکی، پولیس نے پکڑنا چاہا تو گرین لائن برج پر چڑھ گیا۔
اوپر پہنچ کر بھی بچنے کا راستہ نہ ملا، مجبوراً تار پرچھلانگ لگائی، اور لٹکٹے لٹکتے قریبی درخت تک آپہنچا، جہاں سے نیچے جمپ لگا دی۔
پولیس اور شہریوں نے اسے چادر میں کیچ لیا، یہاں اس کا کام ختم ہوا۔ کیونکہ اس کے بعد پولیس کا کام شروع ہوا، جو نیچے اس کے انتظارمیں کب سے بے قرارتھے۔
سخی حسن پر اسپائیڈر مین ڈکیت کا کہنا تھا کہ میں چور ڈاکو نہیں ہوں، پیچھے سے آنے والی گاڑی سے بچتے ہوئے گر پڑا، لوگ ڈاکو سمجھ کر مجھ پر جھپٹ پڑے، میں ڈر کے مارے ٹاور پر چڑھا، پھر تاروں پر چڑھ کر بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا۔
Comments are closed on this story.