Aaj News

جمعہ, مئ 09, 2025  
11 Dhul-Qadah 1446  

مصطفیٰ قتل کیس کے بڑے ملزم ارمغان کی تفتیش کاروں سے آئیں بائیں شائیں، کسی بات کا سیدھا جواب نہیں دیا

سندھ پولیس فارنزک ڈپارٹمنٹ کے سافٹ ویئر سسٹم ناکارہ ہوگیا
شائع 04 مارچ 2025 08:37pm

ایف آئی اے سائبرکرائم اور اینٹی منی لانڈرنگ ٹیم نے ہائی پروفائل کیس میں ارمغان اورشیراز سے ابتدائی تفتیش شروع کردی، نشے میں مخمور ارمغان نے کسی بات کا کوئی سیدھا جواب نہیں دیا، ایف آئی اے ٹیم الیکٹرانک ڈیوائسز ملنے پر اس کی فرانزک کے بعد ملزمان سے دوبارہ تفتیسش کرے گی۔

سندھ پولیس نے ایف آئی اے کو تاحال ارمغان کے لیپ ٹاپس اورموبائل سمیت متعلقہ ریکارڈ فراہم نہیں کیا ہے، ایف آئی اے اینٹی منی لانڈرنگ اور سائبر کرائم کی پانچ رکنی ٹیم نے اے وی سی سی سینٹر میں ارمغان اور شیراز سے سوال وجواب کئے۔

ایف آئی اے کے مطابق ارمغان نشے کی حالت میں لگ رہا تھا، شیراز کے مطابق بچپن کے دوست ارمغان نے اسے چھوٹا بنا کررکھا ہوا تھا۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے اٹھائیس فروری کو آئی جی سندھ کے نام خط لکھا گیا تھا، خط میں ارمغان کے لیپ ٹاپ، موبائل فونز، ڈیجیٹل ڈیوائسز، کیس کی ایف آئی آرز، ضبط شدہ اشیا کی فراہمی کے لئے کہا گیا تھا، ریکارڈ تاحال ایف آئی اے کو نہیں مل سکا ہے، ایف آئی اے کو چھاپہ مار ٹیم ارکان کے نام بھی فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔

مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دن کی توسیع کردی گئی

ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والے جدید اسلحے کا مکمل فرانزک نہ ہوسکا

سندھ پولیس فرانزک ڈپارٹمنٹ کے سافٹ ویئرسسٹم غیر فعال ہونے کی وجہ سے فرانزک ممکن نہیں ہے، سی آئی اے نے بھی ارمغان کے گھر سے ملنے والے جدید اسلحے کے فرانزک میں دلچسپی نہیں دکھائی۔

سی آئی اے نے ارمغان سے مقابلے میں استعمال اسلحے اور خول کی محدود جانچ کرائی ہے۔

فرانزک ڈپارٹمنٹ سندھ ذرائع کے مطابق سی آئی اے کی ٹیم کو ارمغان کے مقابلے کی جائے وقوعہ سے 24 خول ملے تھے، ملزم نے پولیس مقابلے میں ایک سے زائد ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا۔

یاد رہے مصطفیٰ عامراغوا و قتل کیس میں پولیس نے ملزم ارمغان کی گرفتاری اور اسلحہ برآمدگی کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پولیس چھاپے کے دوران ملزم ارمغان نے جدید اسلحہ سے فائرنگ کی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پولیس چھاپے کے دوران ملزم نے جدید اسلحہ سے فائرنگ کی، مصطفیٰ کی بازیابی کے لیے ارمغان کے گھر پر چھاپا مارا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس ملزم کے بنگلے پر پہنچی تو اندر موجود شخص نے دروازہ نہیں کھولا، سرکاری موبائل کی ٹکر سے گیٹ کھولا گیا اور پولیس بنگلے میں داخل ہوئی، اوپر کی منزل سے پولیس پر جان سے مارنے کی نیت سے جدید اسلحہ سے فائرنگ ہوئی، فائرنگ سے ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور کانسٹیبل اقبال زخمی ہوئے۔

Mustafa Kidnapping case

Mustafa Murder Case

Armaghan