Aaj News

پیر, مئ 05, 2025  
07 Dhul-Qadah 1446  

کرم کیلئے 30 سے زائد گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ، سڑکوں کی بندش کیخلاف احتجاج جاری

راستوں کی بندش اور فیول کی عدم دستیابی کے باعث اپر کرم میں تعلیمی ادارے نہ کھل سکے
شائع 04 مارچ 2025 12:40pm

ہنگو ٹل تور پل چیک پوسٹ سے کرم کے لیے 30 سے زائد چھوٹی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ روانہ ہوگیا، جس کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کے گئے ہیں، سڑکوں کی بندش کے خلاف پاراچنار پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوچکا ہے جبکہ راستوں کی بندش اور فیول کی عدم دستیابی کے باعث اپر کرم میں تعلیمی ادارے نہ کھل سکے۔

ہنگو ٹل تور پل چیک پوسٹ سے ضلع کرم کے لیے قافلہ روانہ کر دیا گیا، قافلے میں 30 سے زائد چھوٹی گاڑیاں شامل ہیں جبکہ قافلے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق 30 سے زائد چھوٹی گاڑیاں روانہ کی گئی ہیں جبکہ مزید روانہ کی جارہی ہیں، آج قافلے میں چھوٹی بڑی 100 سے زائد مال بردار گاڑیاں لے کر جائیں گے۔

یاد رہے کہ 17 فروری کو لوئر کرم میں قافلے پر حملے کے بعد قافلے روک دیے گئے تھے۔

تاجر برادری کے مطابق 17 فروری کو بڑا قافلہ واپس آنے کے بعد اپر کرم میں کسی قسم کی ترسیل نہیں ہوئی تھی، جس کے باعث بازار مکمل طور پر خالی ہوچکے ہیں اور عوام کو سوکھی روٹی پر گزارا کرنا پڑ رہا ہے۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹل اور ہنگو میں رکی ہوئی گاڑیوں پر لاکھوں روپے کا خرچہ آرہا ہے، جو کئی مہینوں سے وہیں کھڑی ہیں۔

دوسری جانب حقوق کے مطالبے اور سڑکوں کی بندش کے خلاف پاراچنار پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوچکا ہے۔

دھرنے کے منتظمین کے مطابق، عوام کی بڑی تعداد اس دھرنے میں شریک ہے اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔

تعلیمی ادارے تاحال بند

دوسری جانب اپر کرم میں راستوں کی بندش اور فیول کی عدم دستیابی کے باعث تعلیمی ادارے تاحال بند ہیں، 2 ماہ کی موسم سرما کی تعطیلات گزرنے کے باوجود تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے نہیں کھل سکے۔

ٹیچر یونینز کا کہنا ہے کہ اسٹیشنری سامان اور پیٹرول ڈیزل کی عدم دستیابی کے سبب تعلیمی اداروں تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔

کرم ٹیچر ویلی کے مطابق، جب تک فیول کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا جاتا، تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

یہ تمام صورتحال عوام کے لیے شدید مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے جبکہ مقامی تاجر اور تعلیمی ماہرین حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Parachinar

Kurram Situation

Lower Kurram Operation

Lower Kurram

convoy