کراچی؛ مبینہ اغوا کمسن علی اورعالیان کی ڈیڑھ ماہ بعد بھی عدم بازیابی پراہل خانہ کا احتجاج
کراچی گارڈن سے مبینہ طور پر اغوا کمسن علی اور عالیان کی ڈیڑھ ماہ بعد بھی عدم بازیابی پراہل خانہ اورعلاقہ مکین نے احتجاج کیا، چڑیا گھر کے قریب چورنگی کو آگ لگا کربند کردیا ۔۔ بدترین ٹریفک جام رہا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے گارڈن کے رہائشی کم عمرعلی اورعالیان کی ڈیڑھ ماہ سے گمشدگی کے معاملے پر اہل خانہ اورعلاقہ مکین عدم بازیابی پر احتجاجا سڑکوں پر آگئے۔
احتجاجی مظاہرین نے آگ لگا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، چڑیا گھر کے قریب چورنگی کو بند کر دیا جس کے باعث ارد گرد کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گیا۔
بعدازاں پولیس مظاہرین سے مذاکرات کے لیے پہنچ گئی۔ پولیس کی یقین دہانی پراحتجاج ختم کردیا گیا۔
کراچی سے مبینہ اغوا بچوں علی اورعالیان کی تلاش، سندھ پولیس پنجاب پہنچ گئی
واضح رہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل علیان اورعلی رضا اپنے گھروں کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتا ہوگئے تھے اوراس کے بعد سے ان کے ٹھکانے کا پتا نہیں چل سکا کیونکہ پولیس اس معاملے میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت کرنے میں ناکام رہی ہے۔
حکام نے اس سے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی ہے جس میں ایک مرد اور ایک خاتون کو موٹر سائیکل پر بچوں کو لے جاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
تفتیش کاروں نے ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جس سے ظاہرہوا کہ موٹر سائیکل پر سوار جوڑا دراصل اپنے بچوں کو کلینک لے جا رہا تھا اور انہیں ان کے ساتھ واپس آتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔
ڈی آئی جی نے واضح کیا تھا کہ فوٹیج پر مبنی ابتدائی مفروضے کے برعکس، یہ وہ بچے نہیں تھے جو لاپتا ہوئے ہیں۔ اس کے بعد پولیس اور ریسکیو سروسز نے گارڈن اور آس پاس کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کیا تاکہ لاپتا بچوں کے بارے میں مزید سراغ لگایا جاسکے۔
بچوں کی تلاش کے لیے گارڈن دھوبی گھاٹ اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ ریسکیو 1122 اور ایدھی فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے بھی لیاری ندی میں سرچ آپریشن کیا جبکہ گھر گھر تلاشی بھی لی گئی۔
سٹی پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ گارڈن دھوبی گھاٹ اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ ریسکیو 1122 اور ایدھی فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے بھی لیاری ندی میں سرچ آپریشن کیا جبکہ گھر گھر تلاشی بھی لی گئی۔
پولیس کی جانب سے بچوں کی تلاش کے دوران کچھ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں بھی لیا گیا تھا۔
گارڈن پولیس نے علیان کی والدہ زینب یونس کی مدعیت میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 364 اے (14 سال سے کم عمر بچے کا اغوا) اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام ایکٹ 2018 کی دفعہ 3 کے تحت ایف آئی آر درج کر رکھی ہے۔
Comments are closed on this story.