Aaj News

جمعرات, مئ 01, 2025  
04 Dhul-Qadah 1446  

ملک بھر میں سولر نیٹ میٹرنگ بجلی صارفین سے 18 فیصد سیلز ٹیکس وصول کرنے کا حکم جاری

سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت نیٹ میٹرنگ کا کوئی تصور نہیں ہے، ایف ٹی او حکم نامہ
شائع 25 فروری 2025 08:46am

فیڈرل ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے 9.8 ارب روپے کے بڑے مالی نقصان کا انکشاف کرتے ہوئے ملک بھر میں سولر نیٹ میٹرنگ بجلی صارفین سے 18 فیصد سیلز ٹیکس وصول کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

بزنس ریکارڈر کے مطابق ایف ٹی او نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے فیلڈ دفاتر کو اس فیصلے پر فوری عملدرآمد کی ہدایت جاری کی ہے۔

فیڈرل ٹیکس محتسب کے مطابق، ڈسکوز کی جانب سے کی جانے والی قابلِ ٹیکس سپلائی پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوگا، اور سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت نیٹ میٹرنگ (یعنی صارفین کی فراہم کردہ بجلی کو ڈسکوز کی فراہم کردہ بجلی سے منہا کرنے) کا کوئی تصور نہیں ہے۔

تاجر دوست اسکیم وغیرہ سب آئی ایم ایف کو بیوقوف بنانے کیلئے ہے، شبر زیدی

ایف ٹی او نے واضح کیا کہ ایف بی آر کی ہدایات کے مطابق سیلز ٹیکس سپلائی کی مجموعی مالیت پر وصول کیا جائے گا، نہ کہ نیٹ آف ویلیو پر۔ اس لیے تمام ڈسکوز بشمول کے الیکٹرک کو صارفین کو فراہم کردہ بجلی کی مجموعی قیمت پر سیلز ٹیکس وصول کرنا ہوگا، اور نیٹ میٹرنگ کا اس پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔

اسی اصول کا اطلاق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 235 کے تحت ودہولڈنگ انکم ٹیکس پر بھی ہوگا، جو نیٹ میٹرنگ کے اثرات سے قطع نظر بجلی کی مجموعی قیمت پر لاگو ہوگا۔

ایف ٹی او کے فیصلے میں کہا گیا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) بجلی کے نرخوں کے تعین کی مجاز اتھارٹی ہے، مگر اسے سیلز ٹیکس یا انکم ٹیکس لاگو کرنے کا اختیار نہیں۔ اس لیے نیپرا یا متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ (اے ای ڈی بی) کی جانب سے جاری کوئی بھی ایس آر او یا ہدایات، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 یا انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 پر فوقیت نہیں رکھتیں، کیونکہ یہ مالیاتی قوانین ہیں اور ان کا عمومی قوانین پر بالادستی کا اصول سپریم کورٹ آف پاکستان طے کر چکی ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ایف بی آر کی ہدایات تمام ٹیکس حکام کے لیے لازم ہیں اور وہ ٹیکس آرڈیننس/ایکٹ کے تحت ایف بی آر کی ہدایات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔

ایف ٹی او نے نشاندہی کی کہ کے الیکٹرک قانونی طریقہ کار کے مطابق صارفین سے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس وصول کر رہا ہے، جبکہ دیگر گیارہ ڈسکوز اس اصول پر عمل نہیں کر رہیں، جس سے صارفین پر غیر مساوی مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔

یہ شکایت فیڈرل ٹیکس محتسب آرڈیننس 2000 کے سیکشن 10(1) کے تحت دائر کی گئی تھی، جس میں نیپرا کے 2015 کے ایس آر او اور اے ای ڈی بی کی ”نیٹ میٹرنگ ریفرنس گائیڈ“ کے برخلاف بجلی صارفین پر بلا جواز مالی بوجھ ڈالنے اور امتیازی سلوک کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔

آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کیلئے تیار ہیں مگر ٹیکس ریفارمز کی جائیں، وزیر خزانہ

ایف بی آر نے ہدایت دی ہے کہ متعلقہ کمشنرز انکم ٹیکس (سی آئی آرز) فوری طور پر درج ذیل ڈسکوز میں نیٹ میٹرنگ سے متعلق ٹیکس قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروائیں:

  1. فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو)
  2. گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو)
  3. ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (ہیزکو)
  4. حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو)
  5. اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو)
  6. لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)
  7. ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو)
  8. پشاور الیکٹرک پاور کمپنی (پیسکو)
  9. کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو)
  10. سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو)
  11. قبائلی الیکٹرک سپلائی کمپنی (ٹیسکو)

حکومت نے مختلف آپشنز پر کام شروع کردیا، بجلی کی قیمت کب اور کتنی کم ہوسکتی ہے

فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومت کو سالانہ اربوں روپے کے ٹیکس نقصان کی مکمل تحقیقات کی جانی چاہیے۔

Federal Tax Ombudsman

Solar Net Metering

Sales Tax on Net Metering