مصطفی عامرقتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کی پولیس پارٹی پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی
مصطفی عامرقتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کی پولیس پارٹی پر فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی۔
کراچی کے علاقے ڈیفینس میں مصطفٰی عامر کے اغوا اورقتل کیس میں ملوث مرکزی ملزم ارمغان نے ڈیفینس میں پولیس پارٹی کے گھر میں داخل ہونے پر فائرنگ شروع کی۔
کیس کے مرکزی ملزم ارمغان نے جدید اسلحے سے پولیس پر فائرنگ کی ۔ پولیس نے 8 فروری کو خیابان مومن میں چھاپا مارا تھا جس میں ڈی ایس پی سمیت دو اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے۔
ملزم ارمغان سندھ ہائیکورٹ میں پیش
کراچی میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کے ہائی پروفائل کیس کے ملزم ارمغان کو سندھ ہائیکورٹ میں پیش کردیا گیا، جہاں عدالت نے اے ٹی سی ون کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ اے ٹی سی ون نے جیل کسٹڈی کا فیصلہ دیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس ظفراحمد نے ریمارکس دیے کہ ارمغان کے ریمانڈ آرڈر کو وائٹو لگا کرجیل کسٹڈی کیا گیا۔ عدالت نے ملزم کی جیل کسٹڈی کا حکم کالعدم قراردیا۔
بعدازاں ملزم کو عدالتی حکم پر اے ٹی سی تو میں پیش کیا گیا جہاں سے اسے چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
قبل ازیں، مرکزی ملزم ارمغان کو ہتھکڑی لگا کر اور چہرہ ڈھانپ کر سخت سیکیورٹی میں عدالت پہنچایا گیا۔ جبکہ اس کے والد کامران قریشی بھی عدالت پہنچے۔ عدالت میں قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ سمیت دیگر متعلقہ فریقین بھی پیش ہوئے۔
مصطفیٰ کو قتل کے بعد نہیں جلایا، زندہ کو آگ لگائی، ملزم شیراز کا رونگھٹے کھڑے کر دینے والا انکشاف
عدالت میں داخل ہوتے ہی کامران قریشی نے اپنے بیٹے کو دیکھ کر کہا، ’تم بالکل بھی ٹھیک نہیں لگ رہے ہو‘۔ جس پر ملزم ارمغان نے سر ہلا کر ہاں میں جواب دیا۔
دوسری جانب مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی اکیس فروری کی صبح کی جائے گی۔ اس سلسلے میں تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا۔
Comments are closed on this story.