Aaj News

اتوار, اپريل 06, 2025  
07 Shawwal 1446  

میرا بیٹا بے قصورہے، مصطفٰی عامر کو شیراز نے قتل کیا، ارمغان کے والد کا دعویٰ

مصطفی عامر کیس کے ملزم ارمغان کا چچا اے وی ایل سی انچارج نکلا، والد کا اعتراف
اپ ڈیٹ 17 فروری 2025 11:23pm

ملزم ارمغان کے والد کامران قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ مصطفیٰ کو شیرازنے قتل کیا ہے اور دعوٰی کیا کہ مارشہ نامی لڑکی ایک اہم کاروباری شخصیت کی رشتے دار ہے، میرے بیٹے نے کچھ نہیں کیا۔۔ ارمغان پربے بنیاد الزام ہیں، پولیس والا بلال ٹینشن پوری کہانی کے پیچھے ہے۔ لیپ ٹاپ میں سارا ڈیٹا تھا جو اے وی سی سی کے پاس نہیں، جن کے پاس ہے، انھوں نے گھر مفلوج کردیا، کبھی بجلی کبھی گھر لاک کردیتے ہیں۔

کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں قتل ہوئے مصطفیٰ عامرکے کیس کے ملزم ارمغان کے والد کامران اصغرقریشی کراچی پریس کلب پہنچ گئے، کراچی پریس کلب سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارمغان کے والد نے کہا ہے کہ آٹھ فروری کو میرے بیٹے کی کال آئی میں کراچی سے باہرتھا، میں نے بلال ٹینشن اور آصف سمیت تین افراد کو فون کرکے انھیں وہاں جانے کا کہا۔

والد مرکزی ملزم ارمغان نے کہا کہ میرے بیٹے کی کوئی بات نہیں سنی گئی، کیمرے توڑے میری بیوی کے ہاتھ سے ایک بیگ بھی چھینا اور لے گئے، وہ بیگ اے وی سی سی کے پاس بھی نہیں ہے، سارہ میری سابقہ بیوی ہے، بیگ میں سوفٹ وئیرہاؤس کا ڈیٹا تھا۔

کامران قریشی نے لیپ ٹاپ کے حوالے سے زور دیتے ہوئے کہا کہ لیپ ٹاپ میں سارا ڈیٹا تھا جو اے وی سی سی کے پاس نہیں، جن کے پاس ہے، انھوں نے گھرمفلوج کردیا، کبھی بجلی کبھی گھر لاک کردیتے ہیں۔

مرکزی ملزم ارمغان کے والد نے کہا کہ اسلحہ ہم نے اپنی اور سوفٹ ویئر ہاؤس کی حفاظت کے لیے رکھے ہوئے ہیں، مصطفی عامر کا نام پہلی مرتبہ آٹھ تاریخ کو ہی سنا تھا، مبینہ مقابلے کے وقت میرے بیٹے نے ون فائیو کال بھی کی تھی، میں صبح بیٹے سے مل کر آیا ہوں اسے الٹیاں ہورہی تھیں۔

والد ارمغان نے بتایا کہ پورے سسٹم کی اوور پولنگ کی ضرورت ہے، کوئی رشوت نہیں چلے گی کسی کو ایک ٹکا نہیں ملے گا۔ انھوں نے دعویٰی کیا کہ مارشہ نامی لڑکی ایک اہم کاروباری شخصیت کی رشتے دار ہے۔

کامران قریشی نے کہا کہ میرے بیٹے نے کچھ نہیں کیا، میرا بیٹا بے قصور ہے، میں امریکن نیشنل ہوں، مجھے ارمغان کا فون آیا تھا مبارک ہو آپ اب دادا بنے والے ہیں۔ پولیس والا بلال ٹینشن اغوا برائے تاوان میں ملوث ہے، ارمغان پراغوا برائے تاوان کے بے بنیاد الزام ہیں، اصل میں بلال ٹینشن پوری کہانی کے پیچھے ہے۔

’’مصطفٰی کو شیرازنے قتل کیا‘’

مرکزی ملزم ارمغان کے والد نے یہ انکشاف بھی کیا کہ مصطفیٰ کو شیراز نے قتل کیا ہے، پہلے لاش ملیر سے مل رہی تھی، پھر شیر کو کھلائی اور پھر حب سے مل گئی، عدالت سے معمولی انصاف امید ہے لیکن وہ بھی دباؤ میں ہے.

قتل کا واقعہ بالکل سمجھ نہیں آرہا، مقتول مصطفٰی کی والدہ کا اہم بیان، ایس ایس پی کیخلاف کارروائی کا بھی مطالبہ

ملزم ارمغان کے والد محمد کامران اصغر قریشی کی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں کوئی مرتضٰی بھٹو نہیں ہوں میرے ساتھ یہ کیا ہورہا ہے؟ مجھے ابھی اپنی جان کا خطرہ ہے، میرے بھائی اے وی ایل سی کے انچارج ہیں، میرے بیٹے نے بھائی کی وجہ سے سرینڈرکیا ہے۔ عاصم جمیل قریشی سی آئی اے افسر سے رابطہ کیا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ مصطفی عامر کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوئی ہے، اگر میں نے جج کو ایک کروڑ دیا ہوتا تو اس کے چمبر میں بیٹھا ہوتا۔ پولیس والے اب ججوں کے آرڈر کو بھی نہیں مانتے ہیں۔ مجھے سسٹم پر اعتماد نہیں ہے، شیراز ملزم کے بیان میں بہت سارے تضاد ہیں۔ میرا بیٹا نشہ کرتا ہے، آج میں مل کر آیا ہوں، اس کی حالت خراب ہے۔

امریکا میں زیرتعلیم لڑکی، ملزم کا بااثر باپ: کراچی ڈیفنس میں نوجوان کے قتل کی کہانی کیا ہے؟

مرکزی ملزم ارمغان کے والد کی آج نیوز سے گفتگو

اس سے قبل مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے نے پولیس کے ساتھ مقابلہ کرکے بالکل درست کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مقتول مصطفیٰ عامر سے ان کا بیٹامنشیات خریدا کرتا تھا اور ڈھائی لاکھ روپے میں پانچ گرام ڈوپ نامی منشیات لی جاتی تھی۔

ارمغان کے والد آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارمغان اور مصطفیٰ بچپن کے دوست نہیں تھے، جبکہ شیراز کے بیان کو مشکوک قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ تشدد کے ذریعے لیا گیا ہے۔

مصطفٰی عامرقتل کیس میں پیش رفت

کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، آج کراچی کی مقامی عدالت نے مصطفی عامر کی قبر کشائی کے حوالے سے تفتیشی افسر کی درخواست منظور کرتے ہوئے اجازت دے دی۔ سندھ ہائیکورٹ نے بھی ملزم ارمغان کو کل پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

مقتول مصطفٰی عامرکی والدہ کی انصاف کی اپیل

گذشتہ روز مصطفیٰ عامر کی والدہ نے واقعہ کو منصوبہ بندی کے تحت قتل قراردیتے ہوئے انصاف کی اپیل کی اورآج نیوز سے گفتگو کے دوران انہوں نے سوال اٹھایا کہ میرے بیٹے کو قتل کر کے بغیر نمبر پلیٹ والی کالی شیشوں کی گاڑی ڈیفینس سے کیسے نکلی؟ اور بلوچستان کے دور دراز علاقے میں جلا دیا گیا، مگر کسی نے گاڑی جلنے اور دھماکوں کی آوازیں کیوں نہ سنیں؟

مصطفیٰ کی والدہ نے الزام عائد کیا کہ 20 دن تک ایس ایس پی انویسٹی گیشن علی حسن ان کے بیٹے کی کردار کشی کرتا رہا اور مقدمے میں پیش رفت نہ ہونے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ علی حسن پر مقدمہ درج کرائیں گی اور سوال کیا کہ علی حسن کس کے زیرِ اثر کام کر رہے تھے کہ ہماری بات تک نہیں سنی گئی؟

مرکزی ملزم ارمغان کیخلاف مزید کرمنلز اور سنسنی خیز انکشافات

کم عمری میں دادا گیری، بھتہ خوری ۔۔ معمولی بات پرگولیاں چلانا، اغوا برائے تاوان اوراسلحے کے شوقین ملزم ارمغان کے خلاف مزید کرمنلز اور سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے۔۔ درجنوں لگژری گاڑیوں میں سیکڑوں سیکیورٹی گارڈزلے کر سڑکوں پر گھومنا ارمغان کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔

کم عمر دکھائی دینے والا یہ لڑکا ارمغان صدیقی در حقیقت پر اسرار کردار کا حامل اور پوش علاقے کے رہائشی افراد کیلئے خوف کی علامت ہے، معمولی سی بات پر گولیاں چلا دینا، بھتہ طلبی، منشیات فروشی، اغوا براۓ تاوان، کال سینٹر کی سرپرستی، درجنوں لگثری گاڑیوں میں سیکڑوں سیکیورٹی گارڈزلے کر سڑکوں پر گھومنا اس نوجوان کا مشغلہ ہے۔

مقتول مصطفٰی کی لاش سے متعلق تفصیلات

آج نیوز کو موصول تفصیلات کے مطابق مصطفی کی جلی گاڑی سے ملنے والی لاش پوری تھی، مصطفی کا سر، دھڑ اور جسم کے دیگر حصے گاڑی کی ڈگی میں موجود تھے، ملزمان نے مصطفی کو گاڑی کی ڈگی میں ہی آگ لگائی۔ مصطفی کا سر دھڑ اور دیگر حصے حب پولیس کو ملے تھے۔

تفتییش حکام نے آج نیوز کو بتایا کہ مصطفی کے جسم کے تمام حصے گیارہ جنوری کو حب پولیس کو ملے تھے، حب پولیس کی جانب سے کراچی پولیس کو فراہم کی گئی ویڈیو میں لاش پوری نظر آرہی ہے۔

karachi

Mustafa Murder Case

Armaghan Father