کرم میں بدامنی کے واقعات میں 189 ہلاکتیں، صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس
خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک کرم میں بدامنی کے مختلف واقعات میں 189 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ علاقے میں امن و امان کی بحالی کے لیے اقدامات جاری ہیں، جبکہ اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لیے 718 گاڑیوں پر مشتمل نو خصوصی قافلے بھیجے جا چکے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اپر کرم جانے والے راستوں کی سیکیورٹی کے لیے 120 سیکیورٹی پوسٹوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور ان پوسٹوں پر تعیناتی کے لیے 407 سیکیورٹی اہلکار بھرتی کیے جائیں گے، جس کے لیے 764 ملین روپے مالیت کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
کابینہ کے فیصلے کے تحت علاقے میں قائم غیر قانونی بنکرز کو مسمار کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔ اب تک 151 بنکرز مسمار کیے جا چکے ہیں جبکہ 23 مارچ تک تمام بنکرز گرانے کی ڈیڈلائن مقرر کی گئی ہے۔
اجلاس میں بگن بازار کی بحالی کے لیے 48 کروڑ روپے کے تخمینے کی منظوری بھی دی گئی، جبکہ کرم روڈ کی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کے لیے خصوصی سیکیورٹی فورس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.