Aaj News

پیر, مارچ 31, 2025  
02 Shawwal 1446  

رمضان شوگر مل میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو سزا کا امکان نہیں، تفصیلی فیصلہ آگیا

اینٹی کرپشن عدالت کے جج سرداد اقبال ڈوگر نے 12 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا
شائع 13 فروری 2025 06:59pm

لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے رمضان شوگر مل میں وزیراعظم شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

اینٹی کرپشن عدالت کے جج سرداد اقبال ڈوگر نے 12 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

تفصیلی فیصلے میں لکھا گیا کہ اس کیس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو سزا کا امکان نہیں، دونوں کی بریت کی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں، مقدمے کے دیگر گواہوں کو ثبوت کی عدم دستیابی کے باوجود سننا بے سود ہوگا۔

عدالتی حکم نامے میں لکھا گیا کہ مدعی مقدمہ کے مطابق اس نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف نیب کو کوئی درخواست نہیں دی، نالے کی تعمیر کے لیے تمام قانونی ضابطے پورے کیے گئے تھے، اینٹی کرپشن، رمضان شوگر مل نالے کی تعمیر میں بے ضابطگی ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

شہباز اور حمزہ کیخلاف رمضان شوگر ملز کیس: مدعی ذوالفقار کمرہ عدالت میں منحرف ہو گیا

فیصلے میں مزید لکھا گیا کہ شہباز شریف کی جانب سے نالے کی تعمیر کے لیے ڈائریکٹو اس وقت کے ایم پی اے کی درخواست پر جاری کیا گیا تھا، شہباز شریف کبھی رمضان شوگر مل کے ڈائریکٹر نہیں رہے، نالے کی تعمیر کے وقت حمزہ شہباز کی رمضان شوگر مل کے سی ای او نہیں تھے، کسی گواہ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف ایک لفظ کی گواہی بھی نہیں دی، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو رمضان شوگر مل کرپشن کیس سے بری کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو نیب نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا تھا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر شوگر ملز کے لیے گندے نالے کو 21 کروڑ روپے سے قومی خزانے کے ذریعے تعمیر کروانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

Ramzan Sugar Mills case

Hamza Shehbaz

PM Shehbaz Sharif