Aaj News

جمعرات, مارچ 06, 2025  
05 Ramadan 1446  

ٹی وی چینلز کے رپورٹرز کی تنظیم نے بھی پیکا ترمیمی ایکٹ مسترد کردیا

ملک بھر کی طرح پشاور میں بھی صحافیوں کا احتجاج
شائع 01 فروری 2025 02:02pm
Electronic Media Reporters Association Rejects Controversial PECA Law - Aaj News

الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن (ایمرا) کے صدر محمد آصف بٹ اور سیکرٹری سلیم احمد شیخ نے ظالمانہ پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان بھر میں پرامن احتجاج اور یوم سیاہ منانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

محمد آصف بٹ اور سلیم احمد شیخ نے پاکستان اور دنیا بھر کی ایمرا باڈیز کو احتجاجی ریلیاں نکالنے، پرامن احتجاج کرنے اور سیاسی و سماجی شخصیات کے ہمراہ یوم سیاہ منانے کی ہدایت کی ہے۔

صدر ایمرا کا کہنا ہے کہ ظالمانہ پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافتی اداروں اور ورکرز کے قلم اور کیمرے کو جکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ معاشرتی مسائل، کرپشن، بے ضابطگیوں اور ظلم کی نشاندہی کو روکا جا سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ایکٹ کے ذریعے صحافیوں کو ان کے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی سے روکنے کی سازش کی جا رہی ہے، جبکہ انتشار پھیلانے والے عناصر بیرون ممالک سے کام کر رہے ہیں، جن کی ایمرا حمایت نہیں کرتی۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا کے مستند اداروں پر پابندی کسی صورت قبول نہیں، اور آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ملک بھر میں احتجاج، پشاور میں بھی مظاہرے

پشاور پریس کلب کے صحافیوں نے بھی پیکا ایکٹ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا۔ خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر کاشف الدین سید نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایکٹ صرف صحافیوں کے لیے نہیں بلکہ اگر کوئی عام شہری حکومت کے خلاف بات کرے گا تو اسے بھی تین سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پیکا ایکٹ کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے تحت صحافیوں پر بے بنیاد مقدمات درج کروانے کا راستہ ہموار کیا جا رہا ہے، جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

صحافتی برادری نے اس ظالمانہ قانون کے خلاف ملک گیر مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آزادی صحافت پر قدغن لگانے کے بجائے صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

PECA Act

EMRA