فیصل واوڈا کا بیرون ملک قید پاکستانیوں کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان
سینیئر سیاستدان سینیٹر فیصل واوڈا نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کے 50 لاکھ روپے کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان کردیا۔
سینیٹرذیشان خانزادہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانی کا اجلاس ہوا، سیکرٹری اوورسیز کی آن لائن شرکت پر کمیٹی اراکین نے اظہار برہمی کرتے ہوئے انہیں طلب کیا۔
وزارت خارجہ حکام نے بریفنگ میں بتایاکہ 11 ممالک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلوں سے متعلق معاہدے موجود ہیں جبکہ کمیونٹی ویلفئیر اتاشی سعودی عرب نے بتایا کہ سعودی عرب سے 4600 لوگ سزا پوری کرکے پاکستان آئےہیں تاہم اس وقت سعودی عرب میں کل 10ہزار کے قریب پاکستانی شہری قید ہیں، ریاض میں 7 پاکستانی خواتین قید بھی ہیں۔
سینیٹر شہادت اعوان نے کہاکہ وزارت نے قومی اسمبلی میں الگ جواب جمع کرایا، ہمارے پاس الگ اعداد و شمار ہیں، جس پر کمیونٹی ویلفئیر اتاشی نے بتایا کہ سعودی عرب میں نشہ آورادویات کے استعمال اورخرید و فروخت میں ملوث سب سے زیادہ قیدی ہیں۔
سعودی عرب میں مختلف جرائم میں 10 ہزار سے زائد پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف
سیکریٹری اوورسیز نے کہا کہ ذاتی نوعیت کے جرائم کے قیدیوں کا خرچہ حکومت برداشت نہیں کرتی، جس پر کمیونٹی ویلفیئر اتاشی ریاض نے کہا کہ ریاض میں 19 لوگوں نے 10 لاکھ تک جرمانہ ادا کرنا ہے۔
حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ بیرون ملک قید پاکستانیوں کے جرمانے ادا کرنے کے لیے 50 لاکھ روپے جمع کیے گئے تھے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز کے اجلاس میں سینیٹر فیصل واوڈا نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قیدیوں سے متعلق تفصیلات فراہم کی جائیں، 25 سے 50 لاکھ روپے کے جرمانے ادا کرنے کے لیے تیارہوں، چھوٹے جرائم میں ملوث لوگوں کی ہر طرح کی مدد کی جائے گ جبکہ یتیموں اور بیواؤں کی بھی مدد کروں گا۔
کمیونٹی ویلفئیراتاشیوں نے بتایا کہ اس وقت عمان میں 753 جبکہ ملائشیا میں 384 پاکستانی قید ہیں، جن میں سے 10 پاکستانیوں کو سزائے موت کی سزا ہوچکی۔
اجلاس میں وزارت خارجہ کے حکام نے کمیٹی کو دوسرے ممالک کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدوں پر بریفنگ دی۔
بعد ازاں قائمہ کمیٹی نے قیدیوں کی حوالگی کے لیے مختص بجٹ کی تفصیلات طلب کرلیں۔
Comments are closed on this story.