کرم: اشیائے ضروریہ لے جانیوالی 25 گاڑیوں کا دوسرا قافلہ روانہ
ٹل کینٹ سے کرم کیلئے اشیائے ضروریہ لے جانے والی 25 گاڑیوں پر مشتمل دوسرا قافلہ روانہ کر دیا گیا، قافلے میں تاجروں کے 45 کے قریب مال بردار گاڑیاں شامل ہیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹل کینٹ سے کرم کیلئے اشیائے خورد نوش لے جانے والا 25 گاڑیوں پر مشتمل دوسرا قافلہ روانہ کردیا گیا جبکہ 20 سے زائد گاڑیاں چھپری چیک پوسٹ سے واپس آگئیں۔
ترجمان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا فراز مغل کے مطابق کرم کیلئے اشیائے خوردنوش کا دوسرے قافلے میں تاجروں کے 45 کے قریب مال بردار گاڑیاں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مال بردار گاڑیوں میں تاجروں کا آٹا، گھی، چینی اور روز مرہ زندگی کے اشیا شامل ہیں، قافلے کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
قبل ازیں ضلعی انتظامیہ نے بتایا تھا کہ ٹل سے کرم کے لئے اشیائے خوردونوش کا 45 مال بردار گاڑیوں پر مشتمل دوسرا قافلہ آج روانہ جائے گا، جن میں اشیائے خوردونوش ادویات، سبزیاں اور پھل شامل ہیں۔
دوسری جانب پارا چنار میں شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی جاری ہے، تمام بازار اور دکانیں بند ہیں۔
قبائلی رہنما کا کہنا ہے کہ لاکھوں کی آبادی کیلئے 40 ٹرک سامان ناکافی ہے، ضرورت کے مطابق سامان فراہم کیا جائے۔
سیکیورٹی فورسز کا بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 27 دہشت گرد ہلاک
ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے رہنما کا کہنا ہے کہ ادویات ختم ہونے کے باعث میڈیکل اسٹور اور پرائیویٹ اسپتال بند ہوگئے ہیں۔
سماجی رہنما اسد اللہ کہتے ہیں کہ راستوں کی طویل بندش سے سیکڑوں اوورسیز کے ویزے اور ٹکٹ راستوں کی بندش سے ضائع ہوگئے، ضلع بھر میں اسکولز سمیت تعلیمی ادارے گذشتہ 3 ماہ سے بند ہیں۔
اسد اللہ نے کہا کہ راستوں کی بندش کے باعث علاقہ سے باہر فوت ہونے والے 50 سے زائد مسافروں کو ہنگو و دیگر علاقوں میں دفنایا گیا ہے۔
آرمی چیف کا ملک میں امن خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کا فیصلہ کن جواب دینے کا اعلان
ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق احمد کا کہنا ہے کہ راستے کھولنے سمیت عوام کو ریلیف دینے کیلئے مختلف اقدامات جاری ہیں۔
ہیلی کاپٹرکے ذریعے اشیا خورد و نوش اور ادویات کی ترسیل جاری ہے، عدنان قادری
صوبائی وزیر مذہبی امور وزیر عدنان قادری کا کہنا ہے کہ ضلع کرم میں متاثرہ علاقوں کے لیے صوبائی حکومت کی ہیلی کاپٹر سروس کے ذریعے اشیا خورد و نوش اور ادویات کی ترسیل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرم میں جرگہ مذاکرات کامیاب ہوچکی ہے، امن معاہدہ کے باوجود بعض شرپسند عناصر روڑے اٹکا رہے ہیں، ہیلی کاپٹر کے ذریعے ضلع کرم کو ڈاکٹرز اور ادویات فراہم کی جا رہی ہے، جبکہ مریضوں کو بھی پشاور منتقل کیا جاتا ہے۔