تاجر فراز خان پر فائرنگ کے مقدمے میں مئیر کراچی کے ترجمان سمیت 3 افراد نامزد
کراچی میں اتوار کو برنس روڈ فوڈ اسٹریٹ کے صدر اور تاجر فراز خان کو حملے میں زخمی کرنے پر درج مقدمے میں میئر کراچی کے ترجمان سمیت تین افراد کو نامزد کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق اتوار کو شاہراہ فیصل پر نرسری کے قریب دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار ملزمان نے تاجر اور برنس روڈ فوڈ اسٹریٹ کے صدر فراز خان کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا۔
فراز خان نے میئر کراچی کے ترجمان کرم اللہ سمیت تین ملزمان کو ٹیپو سلطان تھانے میں درج مقدمے میں نامزد کیا ہے لیکن پولیس کی جانب سے اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
لڑائی کے بعد پڑوسن کو صلح کے بہانے گھر بلا کر قتل کردیا گیا
فراز خان نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ ’میں اپنی کار میں سوار ہو کر برنس روڈ سے اپنے گھر پی ای سی ایچ ایس جارہا تھا کہ شاہراہ فیصل پر نرسری کے قریب دو موٹر سائیکلوں پر سوال چار ملزمان نے مجھ پر فائرنگ کی، ایک گولی دائیں گال پر لگی اور گردن سے پار ہوگئی جب کہ دوسری گولی میری گاڑی پر بھی لگی‘۔
تاجر کے مطابق ’مجھ پر حملہ کروانے میں میرے پارٹنر کرم اللہ، مظہر اور منصور شاہ شامل ہیں، انہوں نے مجھ سے 9 کروڑ 87 لاکھ کی رقم روڈ پیچنگ اور گارڈن کی صفائی کے ٹھیکوں کیلئے مختلف اوقات میں لی، میں نے اپنی رقم واپس مانگی تو انہوں نے مجھے اسلام آباد سے بلوا کر جان سے مارنے کی دھمکی دی اور کہا کہ پیسے بھول جاؤ ورنہ جان سے جاؤگے‘۔
پیزا ڈیلیوری بوائز کو لوٹنے والا 3 رکنی گینگ گرفتار، ماسٹر مائنڈ خاتون نکلی
دوسری جانب میئر کراچی کے ترجمان نے خود پر درج مقدمے کے خلاف مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ’شرپسند عناصر شہر کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے، میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کراکر بلیک میل کرنے کی کوشش کر جارہی ہے، جھوٹے مقدموں سے ڈرنے والا نہیں، ہر قسم کی انکوائری کیلئے تیار ہوں‘ ۔