کرم میں امن و امان کی خراب صورتحال کیخلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی خراب صورتحال کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث گزشتہ 2 ماہ سے راستوں کی بندش سے شہریوں کو کئی مشکلات کا سامنا ہے، حالات سے تنگ آکر کرم کے شہری نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
مقامی شہری کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں صوبائی حکومت، وفاقی حکومت اور وفاقی محکمہ داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ کرم میں سٹرکوں کی بندش، صحت کی بنیادی سہولیات سے شہری محروم ہیں، امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث شہری نہ ضلع کرم سے آسکتے ہیں اور نہ ہی جاسکتے ہیں۔
کرم: بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے آیا پشتون قومی امن جرگہ واپس، فریق نے وقت مانگ لیا
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ کرم میں ٹرانسپورٹ اور موبائل سروس بھی بند ہے، گزشتہ 2 سے 3 مہینوں سے ضلع کرم میں معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہیں، خوراک کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، ضلع کرم کے شہری بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ضلع کرم میں امن و امان بحال کرکے مراکز صحت اور تعلیمی ادارے کھولے جائیں اور درخواست کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
پاراچنار ٹل شاہراہ ہر قسم آمد و رفت کیلئے تاحال بند
پارا چنار کو دوسری اضلاع سے لنک کرنے والی سڑک گزشتہ 2 ماہ سے بند ہے، شہر میں اشیائے خوردونوش، ادویات، ایندھن، ایل پی جی اور لکڑی سمیت ہر چیز ناپید ہوگئی۔
پاراچنار ٹل واحد مین شاہراہ 12 اکتوبر سے لے کر اب تک ہر قسم آمد و رفت کے لیے بند ہے، جس کے باعث ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار شہر کو ہر قسم کی سپلائی معطل ہونے سے شہری ایک کلو چینی، گھی، آٹے اور نمک کے لیے ترس گئے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں غذائی قلت پیدا ہوگئی شہر میں ایک کلو آلو کی قیمت 350 روپے، ٹماٹر 200 روپے اور پیاز 300 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے۔
دوسری جانب راستوں کی بندش کی وجہ سے عیسائی اور ہندو کمیونٹی بھی کافی متاثر ہوچکی ہے ایل پی جی، لکڑی اور اشیائے خورد و نوش نہ ہونے کی وجہ سے ان کو بھی کافی مشکلات کا سامنا ہے۔
عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے شکیل جوزب نے آج نیوز کو بتایا کہ دسمبر ہمارے خوشیوں کا مہینہ ہے، اس مہینے میں ہم امن ، بھائی چارے اور محبت کا درس دیتے ہیں، ہم اس مہینے کے لیے سال بھر انتظار کرتے ہیں لیکن اس سال کمیونٹی کے لوگ کافی پریشان ہیں۔
ضلع کرم : امن جرگہ تاحال کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا، شہریوں کی مشکلات میں اضافہ
ادھر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ضلع کرم کو اشیائے خورد و نوش کی فوری سپلائی کے لیے احکامات تو جاری کیے تاہم ابھی تک کوئی بھی چیز پاراچنار نہیں پہنچی۔
خیبرپختونخوا حکومت کا ضلع کرم میں سستے آٹے کی فراہمی کا فیصلہ
شہریوں کا مطالبہ ہے کہ پاراچنار ٹل مین شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر کو جلد از جلد کھول دیا جائے تاکہ عوام کے مشکلات میں کمی آسکے۔
Comments are closed on this story.