اسموگ اور فوگ میں کیا فرق ہے اور اس کو ختم کرنے کا واحد حل کیا ہے؟
لاہور کے بعد پشاور شہر میں بھی دھند اور اسموگ کا راج برقرار ہے۔ جس کے بعد پشاور آلودہ ترین شہروں میں شامل ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پشاور کا ائیر کوالٹی انڈیکس 500 سے تجاوز کر گیا ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
آج دوسرے روز بھی پشاور کے مختلف علاقوں میں اسموگ اور دھند کا راج رہا۔
اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر انوارنمینٹل پروٹیکشن ایجنسی افسر خان نے کہا کہ فصل کی باقیات کو جلانے اور بارش نہ ہونے کو اسموگ کی وجہ قراردے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے میں ماسک کا استعمال لازمی کرکے غیرضروری طور پر گھروں سے نہیں نکلنا چاہیے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ پشاور کے چند شہری جہاں سموگ سے واقف نہیں تو وہیں کچھ شہری احتیاط تدابیر کو اہمیت نہیں دے رہے۔
اسموگ اور دھند میں کیا فرق ہے؟
ڈپٹی ڈائریکٹر انوارنمینٹل پروٹیکشن ایجنسی افسر خان نے اسموگ اور دھند میں فرق کے حوالے سے بتایا کہ فوگ بارش کے بعد نظر آتی ہے، فوگ یعنی دھند جس میں صرف پانی کے کنٹینٹ شامل ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسموگ دھوئیں (smoke) اور فوگ کا مجموعہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسموگ میں مختلف ذرات شامل ہوجاتے ہیں جیسا کہ اس میں گیسز، سلفر ڈائی آکسائیڈ، کاربن مونو آکسائیڈ ان کا ایک تہہ بن جاتا ہے جس کو اسموگ کہتے ہیں۔
افسر خان نے بتایا کہ اسموگ اس وقت تک برقرار رہتی ہے جب تک شہر میں کھل کر بارش نہ برس پڑے۔ بارش ہوگی تو شہر کی فضا صاف ہوجائے گی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر انوارنمینٹل پروٹیکشن ایجنسی افسر خان کا مزید کہنا تھا پلاسٹک اور ٹائر کو جلانے سے گریز کریں کیونکہ دھواں پیدا کرنے کی جتنی بھی جلانے کی سرگرمیاں جاری رہیں تو اسموگ ختم نہیں ہوگی۔ تاہم بارش اس کا واحد حل ہے۔
انوارنمینٹل پروٹیکشن ایجنسی اور محکمہ موسمیات کے مطابق بارش نہ ہونے تک پشاور میں سموگ اسی طرح برقرار رہنے کا امکان ہے۔