بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مبینہ مسلح افراد کے ہمراہ کراچی پریس کلب جانے کی کوشش
بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائے سی) کے مظاہرین مشکوک مسلح افراد کے ساتھ کراچی پریس کلب جانے کی کوشش کی ہے، تاہم، پولیس کو دیکھتے ہی مسلح افراد بھاگ کھڑے ہوئے۔
بی وائی سی جبری گمشدگیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف میں ”خاموشی کو توڑنا: جبری گمشدگیوں کے خلاف کھڑے ہونا“ کے عنوان کے تحت احتجاجی مظاہروں کا ایک سلسلہ شروع کررہی ہے۔ جس کا آغاز کراچی پریس کلب سے کیا جانا تھا۔
اس ضمن میں بی وائے سی کی احتجاجی ریلی کراچی پریس کلب کے قریب پہنچی تو پولیس نے روک لیا، پولیس اور مظاہرین میں مذاکرات ناکام ہوگئے اور مظاہرین پریس کلب جانے پر بضد رہے۔ جس کے بعد خواتین پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد نے خواتین مظاہرین کو روکنا شروع کر دیا۔
پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور کراچی پریس کلب کے چاروں اطراف راستے بند کردئے گئے۔ پولیس کے مطابق گورنر ہاؤس اور زینب مارکیٹ سے پریس کلب آنے والے راستے بند کردیئے گئے ہیں۔
زینب مارکیٹ پر مظاہرین کے عقب میں مشکوک مسلح افراد کی اطلاع پر پولیس کی دوڑیں لگ گئیں، لیکن مبینہ مسلح افراد زینب مارکیٹ پر رش کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔
بعدازاں، پولیس نے بلوچ یکجہیتی کمیٹی کے ارکان کو کراچی پریس کلب کی رف جانے سے روک دیا اور مظاہرین کو زینب مارکیٹ سگنل سے دور کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کسی کو ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
پولیس کی جانب سے پکڑ دھکڑ کے دوران چند کارکنان حراست میں لیے گئے۔ جس پر احتجاجی خاتون نے کہا کہ ہمارے ساتھ ظلم ہورہا پے، ہمیں کیوں گرفتار کیا گیا۔
مظاہرین نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو خوامخواہ گرفتار کیا جارہا ہے، پر امن احتجاج ہمارا حق ہے۔
خیال رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق احتجاجی مرحلے کا آغاز کراچی سے کیا جائے گا جہاں بعد ازاں حب سے ہوتے ہوئے خضدار اور دیگر علاقوں میں احتجاجی ریلی اور مظاہرے منعقد کئے جائیں گے۔
بی وائی سی کے احتجاجی شیڈول کے مطابق اتوار 20 اکتوبر کو کراچی پریس کلب کے سامنے 4 بجے، پیر 21 اکتوبر کو حب چوکی میں لسبیلہ پریس کلب 4 بجے، منگل 22 اکتوبر کو خضدار میں شہید رزاق چوک تا آزادی چوک 3 بجے، بدھ 23 اکتوبر کو تربت میں شہید فدا چوک پر 4 بجے، جمعرات 24 اکتوبر کو پنجگور میں شہید جاوید چوک پر 3 بجے، جمعہ 25 اکتوبر کو خاران میں نواب اکبر خان اسٹیڈیم تا پریس کلب کے سامنے 3 بجے، ہفتہ 26 اکتوبر کو شال میں بلوچستان یونیورسٹی تا ہاکی چوک 3 اور اتوار 27 اکتوبر کو نوشکی میں گل خان نصیر پبلک لائبریری تا پریس کلب 9:30 بجے احتجاج ہوگا۔
اس کے علاوہ پیر 28 اکتوبر کو دالبندین میں عرب مسجد تا شہید حمید اللہ چوک پر 4 بجے، منگل 29 اکتوبر کو یک مچھ ہائی اسکول تا سیپیک روڈ پر 11 بجے، بدھ 30 اکتوبر کو نوکنڈی میں شہید حمید اللہ چوک تا بازار 4:30 بجے، جمعرات 31 اکتوبر کو چاغی میں لشکر آب اڈہ تا محمد حسنی مارکیٹ 10 بجے مظاہرے اور ریلیاں انعقاد کیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.