نیپراسماعت میں کیپٹیو انڈسٹریز کو بجلی فراہمی پر گرما گرم بحث
کراچی چیمبر کے بیان کے ردعمل میں کیپٹیو انڈسٹریز کو بجلی کی فراہمی پر نیپرا میں سماعت کے دوران گرما گرم بحث ہوئی۔
دوران سماعت سی ایف او کے الیکٹرک عامر غازیانی کا کہنا تھا کہ ہم کیپٹو پاور پلانٹس کو با آسانی بجلی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم صنعتوں کو 2010 سے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
عامر غازیانی نے کہا کہ کے الیکٹرک کراچی میں 50 ہزار سے زائد چھوٹے، درمیانے اور بڑے صنعتی یونٹس کو بجلی فراہم کر رہی ہے، ہمیں قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے لیے سب سے کم ٹیرف ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ کے کے آئی اور دھابیجی گرڈ اسٹیشنز اپنے کمشنگ کے آخری مراحل میں ہیں، جن کے ریکارڈ وقت میں تعمیراتی کام مکمل ہوئے ہیں۔
انرجی کمیٹی کورنگی ایسوسی ایشن کے چیئرمین ریحان جاوید نے کہا کہ کیپٹیو پاور پلانٹس کو قدرتی گیس فراہم کی جارہی ہے، اس سے صرف چند کاروباری گروپوں کو فائدہ ہوتا ہے، کے الیکٹرک کو فراہم کی جانے والی قدرتی گیس کی صرف 100 ایم ایم سی ایف ڈی سبسڈی کی مد میں 80 ارب روپے کی بچت کر سکتی ہے۔
ریحان جاوید کا کہنا تھا کہ گرڈ کو بیک اپ کے طور پر استعمال کرنے والی کیپٹیو انڈسٹریز کی وجہ سے گرڈ پر موجود صارفین کو کیپسٹی چارجز کی مد میں کروڑوں روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔
Comments are closed on this story.