سانحہ پنجگور: جگر گوشے روزی کمانے اکٹھے بلوچستان گئے تھے، یہ حکومت کی لاپرواہی ہے، لوحقین
سانحہ پنجگور میں جاں بحق افراد کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ان کے جگر گوشے روزی کمانے اکٹھے بلوچستان گئے تھے، ہم غریب لوگ ہیں، تمام افراد کا تعلق ایک ہی برادری سے ہے۔
اتوار کو بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے خدابدن میں کالعدم دہشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے دہشت گردوں نے سات نہتے بے گناہ مزدوروں کو سفاکی سے قتل کر دیا۔
تمام مزدوروں کا تعلق ملتان کے علاقے شجاع آباد سے ہے۔ جن کے بستی راجہ پور میں موجود لواحقین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ہمیں ابھی تک ایک فون بھی نہیں کیا گیا ہے، یہ واقعہ حکومت کی لاپرواہی ہے، ہماری بس یہی گزارش ہے کہ ہمارے بچوں کی میتیں پہنچا دیں۔
لواحقین نے بتایا کہ ہمارے خاندان کے 12 لوگ روزی کمانے گئے تھے، دو واپس آگئے تھے دس وہیں رہ گئے تھے، آٹھ کو کوارٹر میں سوتے ہوئے دیواریں پھلانگ کر مار دیا گیا جبکہ دو بندے کسی کام سے باہر گئے ہوئے تھے وہ بچ گئے۔
یہ معصوم اور بے گناہ مزدور گھر کی تعمیر پر مزدوری کر رہے تھے۔
کالعدم بی ایل اے کے دہشت گرد اپنی ناکامیوں سے پریشان، انسانیت اور اخلاقیات کی تمام اقدار بھول چکے ہیں۔
اِن دہشت گردوں کا نا کوئی دین ہے اور نہ مذہب، جو مزدوری کے لئے دور افتادہ علاقوں میں کام کرنے کیلئے جانے والے ہتے مزدوروں کو اپنی بربریت کا نشانہ بناتے ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے مزدوروں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گرد عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی پر زور دیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھی مزدوروں کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کے واقعے کی شدید مذمت کی اور فائرنگ کی نتیجے میں زخمی ہونے والے مزدوروں کی جلد صحت یابی کی دعاء اور ان کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
Comments are closed on this story.