اپنے خلاف کسی بھی دھمکی کو قبول نہیں کریں گے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر الیکشن کمیشن کا ردعمل
سپریم کورٹ کی جانب سے مخصوص نشستوں پر فیصلے کی وضاحت کی درخواست مسترد کئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن کا مؤقف سامنے آگیا ہے۔
سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا ہے، اکثریتی فیصلہ دینے والے آٹھ ججز کی جانب سے الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست کے فیصلہ پر عملدرآمد کے لیے وضاحت جاری کی گئی ہے۔
جس پر ردعمل دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کو پی ٹی آئی کے چیئرمین کے طور پر تسلیم کیا ہے، پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ ابھی تک الیکشن کمیشن میں زیرِ غور ہے، اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست درست نہیں، الیکشن کمیشن نے خود بیرسٹر گوہر کو پارٹی چیئرمین تسلیم کیا، الیکشن کمیشن وضاحت کے نام پر اپنی پوزیشن تبدیل نہیں کر سکتا۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہمیشہ اس معاملے کو جلد از جلد نمٹانے کی کوشش کی، پی ٹی آئی نے بار بار تاخیری حربے استعمال کیے ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کسی قسم کی تاخیر کا ذمہ دار نہیں ہے، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، الیکشن کمیشن اپنے خلاف کسی بھی دھمکی کو قبول نہیں کرے گا۔
Comments are closed on this story.