Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
29 Rabi Al-Akhar 1446  

نیب نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ کیس واپس لے لیا

نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے، پراسیکیوٹر
اپ ڈیٹ 09 ستمبر 2024 07:23pm

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دائر نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ جس میں وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ کیس بنتا ہی نہیں، نیب ترامیم بحالی کے بعد یہ کیس بنتا ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت جو قانون ہے اس کے تحت جرم بنتا ہی نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے۔

اسلام آباد جلسہ شرائط کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی قیادت کیخلاف 3 مقدمات درج

جس کے بعد نیب نے نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے سماعت میں تین گھنٹے کا وقفہ کیا اور بعد ازاں نیا توشہ خانہ ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کرنے کا فیصلہ سنایا۔

عمران خان کو 2 ہفتے میں رہا نہ کیا تو ہم خود رہا کرائیں گے، علی امین گنڈاپور

احتساب عدالت نے حکم دیا کہ نئے توشہ خانہ کیس میں ضمانت کی درخواستیں متعلقہ عدالت ہی سنے گی، نئے توشہ خانہ کیس کی سماعت 10ستمبر کو متعلقہ عدالت کرے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عمران خان نے نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا سہارا لے کر 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں احتساب عدالت سے رعایت مانگی اور اپنی بریت کی درخواست دائر کی تھی۔

علی امین گنڈاپور دوسرا 9 مئی کرنا چاہتے ہیں، گورنر خیبرپختونخوا

نیب ترامیم کو خود بانی پی ٹی آئی نے خلافِ آئین قرار دے کر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور سپریم کورٹ سے کیس ہار کر اب اسی فیصلے کو بنیاد بنا کر انہوں نے احتساب عدالت سے بریت مانگی۔

احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ بریت پر سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کی تھی۔

تحریری فیصلہ

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد علی وڑائچ نے کیس کا تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس ایف آئی اے کو منتقل کیا جائے گا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ نیب ترامیم کے تحت 500 ملین سے کم کے مقدمات نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے، توشہ خانہ ٹو ریفرنس میں مال مقدمہ کی قیمت 500 ملین سے کم ہے، لہٰذا توشہ خانہ ٹو ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، توشہ خانہ ٹو مقدمہ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کیا جاتا ہے، ضمانت کی درخواستیں اور ریفرنس کی فائل اسپیشل جج سینٹرل کو بھجوائی جائیں، فریقین کے وکلاء کل 10 ستمبر کو اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں۔

Supreme Court of Pakistan

Computer theft