کراچی میں ’بولڈ تصاویر‘ پر مبنی نمائش، مصور نے کینوس کے ذریعے کیا پیغام دیا؟
پی این سی اے میں مصور اور شاعر ندیم سبطین کے فن پاروں کی نمائش ”سندھو کا سندور بہتا رہا“ کے نام سے شاندار طریقے سے منعقد ہوئی۔ نمائش میں پیش کیے گئے فن پارے نہ صرف معاشرتی رویوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
ندیم سبطین کے منفرد فن پارے کینوس پر ان کے خیالات اور جذبات کا عکس ہیں، جہاں برش اسٹروکس اور رنگوں کی جادوئی ہم آہنگی نے کمال فن کا مظاہرہ کیا۔ ان کی پینٹنگز میں زندگی کی گہرائی، فکری آزاد خیالی اور جذباتی رنگ نمایاں تھے، جو ان کے شاعرانہ انداز کو اور بھی نکھار دیتے ہیں۔ رنگوں کی شدت اور برش کی روانی نے دیکھنے والوں کو مبہوت کر دیا اور شرکاء ان کے فن کی داد دیے بغیر نہ رہ سکے۔
نمائش میں ایرانی اور روسی قونصل خانے کے نمائندگان سمیت مختلف اہم شخصیات نے شرکت کی اور ندیم سبطین کی فنکارانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ انہوں نے ان کے کام کو انتہائی معیاری اور متاثر کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا فن معاشرتی مسائل اور سندھ کی تہذیبی اہمیت کو ایک نئے زاویے سے اجاگر کرتا ہے۔
نمائش کے دوران مصور ندیم سبطین کا کہنا تھا کہ فنکار اپنے کینوس پر اپنے خیالات اور احساسات کی عکاسی کرتا ہے، اور انہوں نے اپنی پینٹنگز کے ذریعے سندھ کی تہذیب اور معاشرتی مسائل کو ایک منفرد انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
ندیم سبطین نے اپنی پینٹنگز میں عورت کے تصور پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میری پینٹنگ میں عورت کا مطلب صرف عورت نہیں، بلکہ خوبصورتی کا استعارہ ہے۔ ہم عام طور پر عورت کو صنف نازک کہتے ہیں، لیکن درحقیقت وہ صنفِ مضبوط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پینٹنگز میں عورت کو ایک طاقتور علامت کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جو زندگی کی خوبصورتی اور معاشرتی استقامت کی نمائندگی کرتی ہے۔ ندیم سبطین کے مطابق، عورت کے کردار کو صرف نرمی اور نزاکت تک محدود کرنا درست نہیں، بلکہ وہ ایک مضبوط، خودمختار اور معاشرتی تبدیلی کی علامت ہے، جسے انہوں نے اپنے فن کے ذریعے اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔
ان کی یہ سوچ پینٹنگز کے موضوعات میں واضح نظر آئی، جہاں عورت کو محض حسن کے پیمانے پر نہیں تولا گیا بلکہ اسے طاقت، جرات اور استقامت کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا۔
نمائش میں فنونِ لطیفہ کے شائقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ہر پینٹنگ کو بھرپور انداز میں سراہا گیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ ندیم سبطین کا کام نہ صرف بصری حسن رکھتا ہے بلکہ اس میں پوشیدہ پیغامات اور جذبات بھی دلوں کو چھو لیتے ہیں۔
Comments are closed on this story.