یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کے حکومتی فیصلے کیخلاف ملازمین کا ’جوابی‘ لائحہ عمل تیار
مہنگائی کے ستائے عوام کےلیے ایک اور بری خبر سامنے آئی ہے کہ وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز بند اور سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے بعد گیارہ ہزار سے زائد ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جس کے بعد ملازمین نے ہڑتال کی دھمکی دے دی۔
بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز پر ایک سال قبل عام صارفین کیلئے سبسڈی ختم کر دی گئی تھی۔ صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کو پانچ بنیادی اشیاء ضروریہ پر 25 فیصد سبسڈی دی جا رہی تھی۔ اب وہ بھی ختم کرنے پر شہری پھٹ پڑے ہیں.
ملک بھر میں 4400 یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیا کے ریٹ اوپن مارکیٹ سے بھی بڑھ گئے ہیں۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹے کا دس کلو تھیلہ 650 سے بڑھ کر 1500 روپے، گھی 380 سے بڑھ کر 450 اور چینی 109 سے بڑھ کر 160 روپے ہو چکی ہے۔۔ جو کہ عام مارکیٹ سے دس روپے زیادہ ہے.
یوٹیلیٹی اسٹورز کو بںد کرنے کیلئے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے جس پر ملازمین نے احتجاج کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ادھر یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے فیصلے کے بعد لاہور شہر کے تمام یوٹیلیٹی اسٹورز بند کر دئیے گئے اور یوٹیلیٹی اسٹورز ایمپلائز یونین نے پیر کو ملک گیر ہڑتال اور اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کر دیا۔
یوٹیلیٹی اسٹورز ایمپلائز یونین کے سیکریٹری جنرل راجہ مسکین علی نے کہا کہ پیر کے روز ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنا دیں گے، فیصلے کیخلاف پوری مزاحمت کریں گے۔
Comments are closed on this story.