37 ممالک میں پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت کی نمائندگی کرنے والی اقبال بانو کون؟
خیبر پختونخوا میں ٹیکسٹائل کا کارخانہ لگانے والی پہلی خاتون اقبال بانو نے 7 ہزار روپے سے اپنے کاروبار کا آغاز کیا، ٹیکسٹائل کی صنعت میں اپنا نام بنایا اور پڑوسی ملک بھارت سمیت دنیا کے سینتیس ممالک میں پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
مردوں کیلئے مخصوص سمجھے جانے والے شعبے میں قدم جمانا اقبال بانو کیلئے مشکل تھا، مگر ناممکن نہ تھا۔
بحیثیت خاتون کپڑوں کی صنعت کے شروعات میں انہیں کم معاوضہ اور نقصان اٹھانا پڑا لیکن اقبال بانو نے ہار نہ مانی۔
اقبال بانو کا کہنا ہے کہ ہر ناکامی سے مجھے حوصلہ ملتا ہے، کوئی تو یہ کہے کہ اقبال بانو آپ نے بہت بڑا کام کیا۔
اقبال بانو نے ٹیکسٹائل صنعت میں نہ صرف پاکستان میں اپنا نام بنایا بلکہ پڑوسی ملک انڈیا سمیت دنیا کے 37 ممالک میں پاکستان کی نمائندگی بھی کی۔
اپنے کاروبار کو مستحکم اور مضبوط کرنے کیلئے اقبال بانو نے خواتین کی ورک فورس بھی تیار کرلی ہے۔
اقبال بانو کا انٹرپرنئور سے ایک کامیاب بزنز وومن بننے کا سفر ان کی قابل ذکر صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے، جو مردوں کے زیر تسلط شعبے کو چیلنج کر کے دوسری خواتین کیلئے رول ماڈل ثابت ہوئیں۔
Comments are closed on this story.