آج ہر ایک اہلکار، جج، حکمران اور فوجی آئین توڑتا ہے، شاہد خاقان عباسی
نو تشکیل شدہ سیاسی جماعت عوام پاکستان پارٹی نے اپنا ”وژن ڈاکیومنٹ“ پیش کردیا ہے۔
سابق وزیراعظم، بانی و کنوینر عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کراچی میں عوام پاکستان پارٹی کے مقاصد اور سوچ اور نظریہ پر مبنی دستاویز کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سے چار ہفتے پہلے عوام پاکستان پارٹی کو اسلام آباد میں لانچ کیا گیا، اس وقت ہم نے کہا تھا ہم اپنا منشور نہیں رکھیں گے، کیونکہ منشور جماعتیں بناتی ہیں کہ ہم یہ کریں گے وہ کریں گے، اس لیئے ہم نے پاکستان کے واضح مسائل کے حوالے سے وژن ڈاکیومنٹ بنایا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے اپنے وژن دستاویزات میں عوامی مسائل اور اس کے حل بھی رکھے ہیں، ہم نے اپنے دستاویزات میں شامل کیا ہے کہ عوام کو سب سے پہلے رکھنا ہوگا، ہم نے عوام کو سہولتیں دینی ہوں گی،ہم نے اپنے عوام کو بجلی، پانی، گیس اور روزگار دینا ہوگا، اگر ہم نے اپنے مسائل کا حل ڈھونڈنا ہے تو آئین میں دیکھنا ہوگا، وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا جو آئین میں نہیں چلتا۔
انہوں نے کہا کہ حلف بھی آئین کا حصہ ہے، آج ہر ایک اہلکار، جج، حکمران اور فوجی آئین توڑتا ہے، ہم 77 سال سے اسی خرابی کو آگے بڑھا رہے ہیں، آج تمام جماعتوں کو صرف اقتدار سے مطلب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ دن پہلے بجٹ آیا لیکن اس میں عوام کیلئے کوئی سہولت نہیں ہے، بجٹ میں دو کروڑ سے زائد بچوں کی تعلیم کی کوئی بات نہیں کی گئی، ہم نے انسانی وسائل کیلئے کچھ نہیں کیا، ہمیں انسانی وسائل کیلئے کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب سے پاکستان بنا ہے تمام انڈسٹریز نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے، ایک بندہ اپنے وسائل کے بدولت ملک میں سونے کا تمغہ لے کر آیا ہے، جب وہ یہاں سے گیا تو کوئی وفاقی وزراء موجود نہیں تھے، لیکن جب وہ واپس آیا تو تمام وزراء آگئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عوام پاکستان پارٹی کے رہنما ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم نے عوامی مسائل کے حل پیش کردیے ہیں، پاکستان میں صحت کابحران ہے، پاکستان میں غربت بڑھ گئی ہے، دس کروڑ افراد سطع غربت کی لکیرسے نیچے آگئے ہیں، پاکستان میں افراد کی اوسط عمر کم ہو رہی ہے، پاکستان میں خواتین انیمیا کی کمی کا شکارہیں، ہر تیسرا شخص شوگرکامریض ہے، ہمیں صحت کو ترجیح بنانا ہوگا، ہمیں اپنے افراد کی صحت پرخصوصی توجہ دینا ہوگی۔
اس موقع پر جماعت کے آرگنائزنگ سیکریٹری مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جب تک پاکستانیوں کو دبا کر رکھیں گے پاکستان گے نہیں آسکتا، تحریک انصاف نے فرح گوگی اور بزدار پنجاب میں چھوڑ ہوا تھا، پیپلز پارٹی نے کہا ہمیں پنجاب میں موقع دیں ہم اور غریب کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسا قانون ہو جو بڑا ہو یا چھوٹا سب اس پر چلیں، ہر ادارے کا رشتہ آئین کے ساتھ ہونا چاہیے، آج کل کہا جا رہا ہے کہ آئی پی پیز کو بند کردیں، یہ بات ضرور ہونی چاہیے کہ کس نے کیا معاہدے کیے، لیکن جھوٹ نہیں بولنا چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجلی کے گھریلوں بلوں پر ٹیکسز ہوتے ہیں، اگر حکومت ٹیکسز ختم کردیں تو بل کم ہو جائیں گے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ وفاق کو 185 ارب پی ایس ڈی پی سے کم کردینے چاہئیں، اس سے ترقی میں کوئی کم نہیں آئے گی، لوگوں کی خدمت کے لیے حکومت میں آنا چاہیے، اگر آپ لوگوں کی خدمت نہیں کررہے تو سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں انسانی قوت بڑا سرمایہ ہے، قوم انسانوں سے آگے بڑھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج خوش ہوں، اپنی پارٹی کی طرف سے اپنا نظریہ پیش کر رہا ہوں، ہمارا نظام ہمارے لیے ٹھیک نہیں ہے، سب سے پہلے ہم ریلوے کی بات کریں گے، 109 ارب روپے ہم ریلوے کو دیں گے، لاہور میں خواتین اور صحت کے ایشو پر پروگرام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا جو نظام اس وقت ہے وہ پاکستان کے عوام اور ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے، ریلوے کو 109 ارب روپے نقصان پورا کرنے کے لیے دے رہے ہیں، ہم ریلوے کا نقصان اس لیے برداشت کرتے ہیں کیونکہ وہ ریلوے کے ملازمین اور افسران کے فائدے کے لیے چلتی ہے، ریلوے عوام کے فائدے کے لیے نہیں چلتی ہے، ہم وہ نظام لیکر آئیں گے جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، 78 فیصد دو جملے کسی زبان میں نہیں پڑھ سکتے ہیں ہماری وزارت تعلیم 15 سو ارب خرچ کرتی ہے، اساتذہ کو نوکری اس لیے دی جاتی ہیں کہ وہ ووٹ دیتے ہیں، اگر آج سائنس کا ٹیسٹ لیں تو بڑی تعداد میں اساتذہ فیل ہو جائیں گے۔
Comments are closed on this story.