عمران خان کا مشروط معافی کا اعلان مایوسی کی علامت ہے، ن لیگ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے سانحہ 9 مئی پر مشروط معافی کا اعلان کیا، جس کے رد عمل میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا مشروط معافی کا اعلان مایوسی کی علامت ہے۔ جب کہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ مشروط معافی مانگنے سے بہتر ہے کہ غیرمشروط معافی مانگ لی جائے۔
عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ بانی تحریک انصاف اپنے تمام کارڈز کھیل چکے مگر مطلوبہ نتائج نہ ملے، 5 اگست کے فلاپ شو نے عمران خان کی مایوسی میں اضافہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ آئی ایس پی آر معافی مانگے، اب خود معافیاں مانگ رہے ہیں، پی ٹی آئی نے ہمیشہ احتجاج کے نام پر آگ لگائی۔
عمران خان سے ملاقات کی اجازت دینے میں فوجی افسران مداخلت نہیں کرتے، وفاقی حکومت
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ، وزیراعظم ہاؤس، پی ٹی وی پر حملہ کرایا، نو مئی کے واقعات ماضی کے واقعات پر کھلی چھوٹ دیئے جانے کا نتیجہ تھا، مشروط معافی، ملک و قوم کے خلاف جرائم سے بھاگنے کی کوشش ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے کور کمانڈر، حساس عمارتوں اور شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’سانحہ 9 مئی کا اعتراف جرم کرنے والا اب ثبوت مانگ رہا ہے، 9 مئی کو کور کمانڈر ہاﺅس کے باہر بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی تینوں بہینں وہاں موجود تھیں۔‘ سی سی ٹی وی فوٹیج میں کور کمانڈر کے باہر ان کے لیڈر دیکھے جا سکتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
لیگی رہنما نے کہا کہ ’ان کی پارٹی کے لوگوں نے کہا کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں، ان کی سیاست ہمیشہ سے جلاﺅ گھیراﺅ پر مبنی رہی ہے، انہوں نے پی ٹی وی پر حملہ کیا، پارلیمنٹ ہاﺅس کا گیٹ توڑا، یہ کبھی گریبان پکڑتے ہیں اور کبھی پاﺅں۔‘
طلال چوہدری نے کہا کہ ’ بانی پی ٹی آئی ! مشروط معافی مانگنے سے بہتر ہے کہ غیرمشروط معافی مانگ لی جائے۔
Comments are closed on this story.