Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

القادرٹرسٹ پراپرٹی میں فرح نے عمران اور بشریٰ بی بی کے بطور فرنٹ پرسن کام کیا، تفتیشی افسر

بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی اراضی کی فروخت پر ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کا بیان سامنےآگیا
شائع 02 اگست 2024 08:01pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس میں تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر ندیم کا عدالت میں ریکارڈ کروایا گیا بیان سامنے آگیا۔

تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر ندیم نے 30 جولائی کو احتساب عدالت کے جج کے روبرو بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

بیان میں میاں عمر ندیم نے کہا تھا کہ مجھے ریفرنس پر انکوائری کا اختیار 7 دسمبر 2022 کو دیا گیا، تفتیش 28 اپریل 2023 کو شروع کی۔

پی ٹی آئی کے بانی رہنما ڈاکٹرشاہد صدیق قاتلانہ حملے میں جاں بحق

انھوں نے بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق کابینہ نے بیرون ملک اثاثوں کی ریکوری کیلئے ریکوی یونٹ کی منظوری دی، نیشنل کرائم ایجنسی کے کنٹری منیجر کو مرزا شہزاد اکبر کی ہدایت پر خفیہ طور پرخطوط لکھے گئے، مجرمانہ سرگرمیوں کی آمدنی کو منجمد کرنے کیلئے نیشنل کرائم ایجنسی نے فریزنگ آرڈر حاصل کیے۔

تفتیشی افسر کے مطابق نجی ٹاؤن نے 4 سے 30 اپریل 2019 کے درمیان 458 کنال 4 مرلے 58 مربع فٹ اراضی خریدی ، خریدی گئی اراضی ملزم زلفی بخاری کے ذریعے القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کومنتقل کی گئی، اراضی منتقلی کے بعد زلفی بخاری، شہزاد اکبر مرزا اور ملک ریاض نے بانی چیئرمین سے ملاقات کی تھی۔

##’فرح شہزادی نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے فرنٹ مین کام کیا‘

بیان میں کہا گیا کہ ’القادر ٹرسٹ کی آڑ میں 240 کنال اراضی احمد علی ریاض نے فرح شہزادی کے نام پر منتقل کی، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی اراضی کی فروخت کے بارے میں ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو ثبوت فراہمی کیلئے متعدد نوٹسسز ارسال کیے لیکن تعاون نہیں کیا گیا، ملزمان ریاست پاکستان کے لیے فنڈز کی منتقلی کے ثبوت پیش کرنے میں بھی مکمل ناکام رہے۔‘

پی ٹی آئی اور جے یو آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کی ملاقات طے پاگئی

تفتیشی افسر کے مطابق ’موہڑہ نور اسلام آباد میں 240 کنال اراضی دھوکہ دہی سے ملزمان کے نام پر منتقل کی گئی، القادر ٹرسٹ پراپرٹی میں فرح شہزادی نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے بطور فرنٹ مین کام کیا‘۔

اپنے بیان میں تفتیشی افسر نے کہا کہ ’11جولائی 2019 کو رقم ملکی ملکیت ہونے پر بانی پی ٹی آئی کو بدنیتی پرمبنی نوٹ لکھا گیا، بدنیتی پر مبنی نوٹ 3 دسمبر 2019 کو کابینہ اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا گیا، بدنیتی پر مبنی نوٹ کو بند لفافے میں کابینہ میں پیش کیا گیا، اس کی منظوری کے لیے اصرار کیا گیا۔‘

تفتیشی افسر کے مطابق ٹرسٹ ڈیڈ پر ضیاء المصطفی نسیم نے بطور گواہ دستخط کیے، اس پر وزرات خزانہ، وزارت خارجہ اور وزارت قانون کی رائے نہیں لی گئی، ٹرسٹ میں ترمیم کرکے بانی پی ٹی آئی، بشری بی بی اور زلفی بخاری کو اس میں شامل کیا گیا، بشری بی بی نے 24 مارچ 2021 کو عطیہ اقرار نامہ پردستخط بھی کیے۔

bushra bibi

190 million pounds scandal

IMRAN KHAN Adiyala Jail