Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

مخصوص نشستوں کے فیصلے پر جزوی عملدرآمد، 39 پی ٹی آئی اراکین کا نوٹیفیکیشن، سپریم کورٹ سے مزید رہنمائی لینے کا فیصلہ

سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے، الیکشن کمیشن
اپ ڈیٹ 25 جولائ 2024 08:23pm

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس اختتام پذیر ہوچکا ہے، جس میں عدالتی فیصلے پر رہنمائی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن کو فیصلے پر قانونی ابہام سے متعلق بریفنگ دی۔

سپریم کورٹ نے 12 جولائی کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حق دار قرار دیا تھا۔

پشاور: صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ختم، بنوں امن کمیٹی کے تمام مطالبات منظور

الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا پارٹی ڈھحانچہ موجود نہیں ہے، سپریم کورٹ رہنمائی کرے کہ کس اتھارٹی کے تحت پارٹی ٹکٹس کو مانا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ چھ اگست بنتی ہے۔

قبل ازیں، 18 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستیں دینے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے الیکشن کمیشن کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا تھا۔

سیاسی جماعتوں میں مذاکرات کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے 39 ارکان کو تحریک انصاف کے ارکان ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، جنہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نوٹیفائی کیا گیا ہے۔

نوٹیفائی کئے گئے اراکین میں این اے 1 سے امجد علی خان، این اے 3 سے سلیم رحمان، این اے 4 سے سہیل سلطان، این اے 6 سے محمد بشیر خان، این اے 7 سے محبوب شاہ ، این اے 9 سے جنید اکبر، این اے 17 سے علی خان جدون، این اے 19 سے اسد قیصر، این اے 20 سے شہرام خان، این اے 21 سے مجاہد علی، این اے 24 سے انور تاج، این اے 25 سے فضل محمد خان، این اے 29 سے ارباب عامر، این اے 30 سے شاندانہ گلزار، این اے 31 سے شیر علی ارباب، این اے 32 سے آصف خان ، این اے 33 سے سید شاہ احد علی شاہ، این اے 38 سے شاہد خان، این اے 39 سے نسیم علی شاہ، این اے 41 سے شیر افضل خان شامل ہیں۔

اس کے علاوہ این اے 83 سے اسامہ خان، این اے 84 سے شفقت عباس، این اے 95 سے علی افضل ساہی، این اے 96 سے رائے حیدر علی خان، این اے 100 سے نثار احمد، این اے 101 سے رانا عاطف، این اے 102 سے چنگیز احمد خان، این اے 103 سے محمد علی سرفراز، این اے 115 سے خرام شہزاد ورک، این اے 122 سے لطیف خان کھوسو، این اے 143 سے رائے حسن نواز خان، این اے 149 سے ملک عامر ڈوگر، این اے 150 سے مخدوم زین قریشی، این اے 154 سے رانا محمد فراز، این اے 171 سے ممتاز مصطفیٰ، این اے 179 سے محمد شبیر علی قریشی، این اے 181 سے عمر مجید، این اے 182 سے اویس حیدر جکھر اور این اے 185 سے زرتاج گل کو بھی نوٹیفائی کیا گیا ہے۔

Supreme Court of Pakistan

Election Commission of Pakistan (ECP)

Reserved Seats Verdict