Aaj News

ہفتہ, ستمبر 21, 2024  
16 Rabi ul Awal 1446  

بھاری ٹیکسوں، بجلی نرخوں نے کراچی میں بڑی ٹیکسٹائل فیکٹری بند کرادی

کارکن کہیں اور ملازمت تلاش کریں، کمپنی کو بھاری نقصان کا سامنا ہے، ٹیکسٹائل
شائع 05 جولائ 2024 07:49pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

وفاقی بجٹ میں عائد بھاری ٹیکسوں اور بجلی نرخوں میں اضافے کے پیش نظر کراچی میں قائم ٹیکسٹائل یونٹ نے اپنے دروازے ورکرز کیلئے بند کردیے، جس سے ملک کی برآمدی صنعت میں ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر گراوٹ کا اشارہ ملتا ہے۔

واضح رہے کہ بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق یکم جولائی، 2024 کو جاری ایک ہینڈ آؤٹ میں ناز ٹیکسٹائل (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے اپنے کارکنوں کو مطلع کیا کہ وہ کہیں اور ملازمت تلاش کریں کیونکہ کمپنی کو آرڈر کی کمی کی وجہ سے بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کمپنی ہینڈ آؤٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ 31 جولائی تک آپ کا آخری دن ہوگا اور آپ کے تمام واجبات 10 اگست تک ادا کردیئے جائیں گے۔

ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت 18 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

اس حوالے سے آل ایکسپورٹ ایسوسی ایشنز آف پاکستان کے چیف کوآرڈینیٹر محمد جاوید بلوانی نے فیکٹری کی بندش کی تصدیق کرتے ہوئے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ بھاری ٹیکس، ایندھن، بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافے کی وجہ سے صنعتی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔

پیٹرولیم ڈیلرز کا ہڑتال موخر کرنے کا اعلان، مطالبات پر قائم ہیں، چیئرمین پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز

محمد جاوید بلوانی نے خدشہ ظاہر کیا کہ زیادہ سے زیادہ صنعتی یونٹس ملک میں معاشی افراتفری کا شکار ہونے جا رہے ہیں، جبکہ اگلے چھ ماہ میں برآمدات میں ممکنہ کمی نظر آرہی ہے، کیونکہ متعدد صنعتیں اپنے پری بجٹ ایکسپورٹ آرڈرز مکمل کرنے کے بعد اپنا کام بند کرنے جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ معاشی حالات میں عام لوگوں کے ساتھ برآمد کنندگان اور دیگر کاروباری حضرات بھی مطمئن نہیں ہیں۔

economic crisis

IMF Tax

Budget 2024 25