اگر ملک صحیح راستے پر گامزن ہوا تو اسٹیبلشمنٹ اپنے کردار تک محدود رہنے کو تیار ہے، رانا ثناء اللہ
وزیر اعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر ملک صحیح راستے پر گامزن ہوا تو اسٹیبلشمنٹ اپنے کردار تک محدود رہنے کو تیار ہے ۔ جب کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ نوازشریف میں اخلاقی جرات ہوتی تو کہتے میں ہار چکا ہوں، ہار تسلیم کرنے سے قائد ن لیگ کا عزت و مرتبہ بہت بڑھ جاتا۔
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر ملک معاشی اور سیاسی طور پر صحیح راستے پر چلتا ہے تو اسٹیبلشمنٹ کی موجودہ قیادت اپنے کردار کو محدود کرنے کے لئے تیار ہے۔
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے رانا ثنا نے کہا کہ ’میں یہ بات پورے یقین اور مکمل معلومات کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں ہے‘۔
ملک میں سیاسی استحکام کے لئے مذاکرات کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بات چیت جمہوریت کی بنیاد ہے، مخالف کی بات کا احترام کرنا ہی جمہوریت ہے، لیکن دوسری طرف (پی ٹی آئی) کی جانب سے کہا گیا کہ ہم نے بات نہیں کرنی۔
انھوں نے کہا کہ ہم کبھی نہیں کہتے کہ ہم نہیں بیٹھیں گے، تاہم جب حزب اختلاف (پی ٹی آئی) مسلسل کہتی ہے کہ ہم بات نہیں کریں گے۔ حالانکہ گزشتہ دنوں وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے فلور پر انھیں بات چیت کے ذریعے معاشی اور سیاسی مسائل حل کرنے کی پیشکش کی تھی، لیکن اس کے باوجود ان کا ارادہ ایک ہی ہے۔
نواز شریف کے مرکز کی سیاست سے دوری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر رانا ثنا نے کہا کہ نواز شریف ایک ایسی پوزیشن میں ہیں جہاں ان کی پارٹی اقتدار میں ہے اور وزیر اعظم ان کی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی بیٹی پنجاب کی وزیر اعلیٰ ہیں۔ ان کا کام حکومت کی قیادت کرنا اور مشورہ دینا اور اپنا تجربہ دینا ہے، وہ یہ کردار ادا کر رہے ہیں اور ہر وفاقی معاملے میں ان کی رائے ہوتی ہے۔
مفاہمت میں نواز شریف کے کردار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف کو کوئی چیز نہیں روک رہی ہے، صورتحال اور موقع بہت اہم ہے، کیونکہ سیاست میں اگر بات صحیح وقت پر کی جائے تو اس کی اہمیت ہوتی ہے، جہاں ضرورت پڑے گی نواز شریف اپنا کردار ادا کریں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ ابھی اس کی ضرورت نہیں ہے، جب وقت آئے گا تو نواز شریف معاملات دیکھیں گے۔
عمران خان کو جیل میں رکھا تو ملک انارکی کی طرف چلا جائے گا، اسد قیصر
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے شہباز سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ منتخب حکومت نہیں ہے، یہ لوگ جعلی مینڈیٹ سے بیٹھے ہیں، بچہ بچہ جانتا ہے کہ الیکشن میں بدترین دھاندلی ہوئی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نواز شریف کو یاسمین راشد کے مقابلے میں 50 ہزار ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس حوالے سے پورا ریکارڈ موجود ہے، ہر ایک کے پاس فارم 45 ہے، سب کا ریکارڈ ایک جیسا ہے، اسی لئے ہم کہہ رہے ہیں کہ موجودہ حکومت منتخب نہیں ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ اس حکومت کے ساتھ کیسے بیٹھیں جس نے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا، ہم دو تہائی اکثریت سے جیتے ہیں، یہ کس قانون کے تحت حکومت کررہے ہیں، پہلے یہ اپنی غلطی تسلیم کریں کہ غلط مینڈیٹ پر بیٹھے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کس طرح بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالیں، کیونکہ عمران خان کو جیل میں رکھا تو ملک انارکی کی طرف چلا جائے گا۔
پی ٹی آئی کی سیاسی سرگرمیوں پر بات کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ 5 تاریخ کو مانسہرہ اور پھر 6 جولائی کو اسلام آباد میں جلسہ کر رہے ہیں۔
امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اتحاد سے متعلق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ’مولانا کے ساتھ رابطے ہیں، ہم کمیٹی بنارہے ہیں، ابھی تک آفیشل میٹنگ نہیں ہوئی، خواہش ہے کہ مولانا اور ہماری ایک ساتھ فلائٹ ہو‘۔
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ایک پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہو، امید ہے کہ فضل الرحمان کے ساتھ معاملات طے پاجائیں گے، بڑے مقصد کیلئے ذاتی مسائل کو پیچھے رکھ کر آگے بڑھیں گے۔
Comments are closed on this story.