سندھ اسمبلی میں 3 ہزار 56 ارب سے زائد کا بجٹ منظور، سروس سیلز ٹیکس میں اضافہ
سندھ اسمبلی نے 3 ہزار 56 ارب سے زائد کا بجٹ منظور کرلیا۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، سروس سیلز ٹیکس کو 13 سے بڑھا کر 15 فیصد کردیا۔
سندھ اسمبلی میں حزب اختلاف کی جانب سے پیش کردہ تمام کٹوتی کی تحاریک مسترد کردی گئیں، جب کہ حکومت نے 158 مطالبات زر ایوان میں پیش کیے۔
اپوزیشن نے اخراجات کم کرنے کے لیے 1197 کٹوتی کی تحاریک پیش کیں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تمام تحاریک کی مخالفت کی۔
سندھ بجٹ: تنخواہ میں 30، پینشن میں 15 فیصد اضافہ، کم ازکم اجرت 37 ہزار روپے مقرر
صرف 2 محکموں کی بات کرکے فنانس بل پاس کروا لیا، اپوزیشن لیڈر
بجٹ اجلاس کے بعد سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈرعلی خورشیدی نے کہا کہ پوری بجٹ بحث اچھے ماحول میں چلی، صرف 2 محکموں کی بات کرکے فنانس بل پاس کروا لیا، سندھ فنانس بل پر اپوزیشن کی بات نہیں سنی گئی۔
سندھ کا ضمنی بجٹ منظور، حکومت نے بجٹ سے زائد 273 ارب روپے خرچ کرڈالے
انھوں نے کہا کہ اسپتالوں پر پروفیشنل ٹیکس کو بڑھایا جا رہا ہے، اسکولوں اور ڈاکٹرز کی فیسوں میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے بجٹ سے امید لگانے کی ضرورت نہیں، حکومت جیسے چلتی آئی ہے ویسے ہی چلےگی۔
علی خورشیدی نے کہا کہ موٹر وہیکل ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہوگیا، ملکی ساختہ گاڑی پر ٹیکس لگانا قابل قبول نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.