ساہیوال میں مزید2 بچے جاں بحق، ایم ایس سمیت ڈاکٹروں کو گرفتار کرنے کے حکم پر جھڑپیں
پنجاب کے ضلع ساہیوال کے ٹیچنگ اسپتال میں آتشزدگی کے واقعے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پرنسپل میڈیکل کالج عمران حسن اور ایم ایس اخترمحبوب کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز آج ساہیوال ٹیچنگ اسپتال پہنچی جہاں انہوں نے آگ لگنے سے بچوں کی ہلاکت کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی آمد پر ٹیچنگ اسپتال میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پولیس نے مریضوں ، لواحقین اور تیمار داروں کو اسپتال میں داخلے سے روک دیا۔
ساہیوال کے ٹیچنگ اسپتال میں آتشزدگی، مزید 2 بچے دم توڑ گئے
بعد ازاں ساہیوال ٹیچنگ اسپتال میں وزیراعلیٰ مریم نواز کے دورے پر 4 گھنٹے طویل انکوائری اجلاس ہوا ،اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے احکامات پر 4 ڈاکٹرز کو معطل کرکے گرفتار کرلیا گیا، گرفتار ہونے والوں میں پرنسپل میڈیکل کالج عمران حسن، ایم ایس اختر محبوب، ایچ او ڈی چلڈرن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر عمر اور ڈاکٹر عثمان کو شامل ہیں۔
ڈاکٹروں اور دیگر ملازمین کی گرفتاری پر ڈاکٹر اور پیرمیڈیکس اسٹاف نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے۔
ٹیچنگ اسپتال ڈاکٹرز اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں، پولیس نے ڈاکٹرز پر لاٹھی چارج کیا، پولیس اور ڈاکٹرز آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، ڈاکٹرز کی جانب سے نعرے بازی بھی کی گئی تاہم پولیس چاروں ڈاکٹروں کو گرفتار کر کے روانہ ہوگئی۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدرکی پریس کانفرنس
ساہیوال اسپتال میں آگ لگنے کا واقعہ اور ڈاکٹرز کی گرفتاری پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ساہیوال میں ہمارے پروفیسرز اور ڈاکٹرز کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا ہے۔
ڈاکٹر شعیب نیازی نے کہا کہ مریم نواز کے چاچو نے یہ ساہیوال کی بلڈنگ بنوائی تھی، بلڈنگ سی اینڈ ڈبلیو نے بنائی ہے، ڈاکٹر نے نہیں، گرفتار کرنا ہے تو سی اینڈ ڈبلیو کے سیکریٹری، سیکریٹری صحت کو کیا جائے یہ سسٹم ایسے نہیں چلے گا، پورے پنجاب کے اسپتال بند کرنے لگے ہیں۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے سینئر ڈاکٹرز پر لاٹھی چارج کیا گیا، مریم نواز نے صحت کا شعبہ ٹک ٹاک پر مشہور کیا ہے، مریم نواز ڈاکٹرز کا کوٹ پہن لیتی ہیں، اپنے ساتھ سیکریٹری کو لے جائیں اور اسپتال چلائیں۔
انھوں نے بتایا کہ ساہیوال کے اسپتال میں بچوں کی جان گئی، پرنسپل، ایم ایس نے بچوں کو ریسکیو کیا، انکوائری میں ڈاکٹرز کو کلئیر قرار دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر شعیب نیازی نے دھمکی دی کہ رات آٹھ بجے تک ڈاکٹرز کی رہائی نہ ہوئی تو پورے پنجاب میں کام بند ہوگا، آوٹ ڈور اور انڈور سروسز کو بند کرنے لگے ہیں ہم صرف ٹیچنگ اسپتال نہیں، ڈی ایچ کیو، ٹی ایچ کیو بھی بند کرنے لگے، ایمرجنسی سروسز بھی معطل کرنے کا اعلان کرسکتے ہیں ۔
تاہم ڈاکٹرز کی دھمکی اور ینگ ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل اسٹاف اورپی ایم اے کے احتجاج کے بعد واقعے پر گرفتار 4 ڈاکٹرز کو رہا کر دیا گیا۔
دوسری جانب پنجاب کے ضلع ساہیوال کے ٹیچنگ اسپتال میں آگ اور دھوئیں سے متاثرہ مزید 2 بچے چل بسے، جس کے بعد جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 13 ہوگئی۔
اسپتال ذرائع نے بتایا کہ چلڈرن وارڈ سے 35 بچوں کو ڈسچارج کیا گیا ہے جبکہ 2 بچے لاہور منتقل کیے گئے ہیں، دھوئیں کے اثرات سے مزید 16 بچوں کو پھیپھڑوں کے مسائل کا سامنا ہے۔
Comments are closed on this story.