Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

مجھے عدالت جانے سے روکا، بتایا گیا وہاں جج کو ایجنسیوں نے یرغمال بنایا ہوا ہے، عمر ایوب

عدالت کے سامنے کھڑے تھے، مگر عدم پیروی پر ضمانتیں خارج کر دی گئیں، اپوزیشن لیڈر
شائع 10 جون 2024 08:45pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

قائد حزب اختلاف عمر ایوب کو سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت میں جانے سے روکا گیا، قومی اسمبلی اجلاس میں واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے انھوں نے انکشاف کیا کہ ’ ہمیں بتایا گیا وہاں جج کو ایجنسیوں نے یرغمال بنایا ہوا ہے’۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے بتایا کہ میری سرگودھا میں عدالت میں پیشی تھی، پنجاب پولیس کے افسر نے میرا راستہ روکا اور مجھے عدالت نہیں جانے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے پولیس افسر کو بتایا کہ میری عدالت میں حاضری ہے، کچھ دیر کا بتایا گیا مگر بہت دیر ہوئی، جب ہم عدالت پہنچے تو دروازے بند تھے۔

انھوں نے کہا کہ ہم عدالت کے سامنے کھڑے تھے، مگر عدم پیروی پر ہماری ضمانتیں خارج کر دی گئیں۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہمارے ارکان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، یہ بتا دوں کہ یہ آج ہمارے ساتھ ہو رہا ہے، کل باقی ارکان کے ساتھ ہو گا، وقت کا پہیہ گھومتے وقت نہیں لگتا۔

واضح رہے کہ واقعے کے خلاف آج قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن نے شور شرابا کیا اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا۔ اس کے بعد اپوزیشن نے عمرایوب کو عدالت جانے سے روکنے پر واک آوٹ کیا۔

سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ کس قانون کے تحت اپوزیشن لیڈر کو روکا گیا، کیا ملک میں کوئی قانون کوئی آئین ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس سے قبل سنی اتحاد کونسل نے پنجاب اسمبلی سے بھی واک آؤٹ کیا۔ اپوزیشن رکن رانا آفتاب نے کہا کہ اگر ہمارے خلاف دہشتگردی بندی نہ کی گئی تو اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، آئی جی پنجاب کو بلایا جائے اور جواب طلب کیا جائے۔

National Assembly

umar ayub

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Sunni Ittehad Council