Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان حملہ کیس: عدالت نے گرفتار 2 ملزمان کو بری کردیا

لزمان احسن نذیر اور مدثر نذیر پر لگائے گئے الزامات کو ثابت نہیں کیا جاسکا، عدالت
شائع 20 مئ 2024 08:59pm

وزیرآباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان پر حملہ کیس میں گرفتار ہونے والے ملزمان 2 سگے بھائیوں احسن نذیر اور مدثر نذیر کو بری کردیا۔

وزیرآباد کے اللہ والا چوک میں 3 نومبر 2022 کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لانگ مارچ پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن جاں بحق جبکہ بانی پی ٹی آئی سمیت 13 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم نوید احمد سمیت وزیرآباد کے نواحی علاقے سوہدرہ سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں بھائیوں احسن نذیر اور مدثر نذیر کو گرفتار کر کے مقدمہ میں نامزد کر دیا تھا، دونوں بھائیوں پروزیرآباد کے ایک مشہور فش پوائنٹ پر بیٹھ کر عمران خان پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام تھا۔

عمران خان حملہ کیس کا ملزم 10 روز بعد عدالت میں پیش، ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

وزیرآباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سابق وزیراعظم عمران خان پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی تاہم عدالت نے آج کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو بری کردیا۔

عدالت نے کہا کہ ملزمان احسن نذیر اور مدثر نذیر پر لگائے گئے الزامات کو ثابت نہیں کیا جاسکا۔

عدالت کے مطابق مقامی فش پوائنٹ پر واقعہ کی پلاننگ کا الزام بے بنیاد ہے، فش پوائنٹ کے مالک اور چیف شیف نے مذکورہ دن دکان بند ہونے کے حوالے سے بیان حلفی جمع کروایا۔

جھوٹ پکڑنے کیلئے عمران خان حملہ کیس کے ملزم نوید سے بار بار سوالات

عمران خان پرقاتلانہ حملے میں جاں بحق معظم کودور سے گولی لگی

مقدمے کے ایک گواہ قمر زمان نے بھی حلفی بیان جمع کرواتے ہوئے کہا کہ اس سے پوچھے بغیر اس کا بیان لکھا گیا تھا جبکہ حملہ والے دن وہ فش پوائنٹ پر گیا ہی نہیں۔

ATC

imran khan

Firing on Container

Imran khan attack

wazir abad