Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

پولیس اور رینجرز کے آپریشن بے سود، کچے کے ڈاکو مزید طاقتور ہوگئے

پانچ ماہ کے دوران 200 سے زائد افراد کو اغوا
شائع 16 مئ 2024 05:03pm

ضلع کشمورکندھ کوٹ سے پانچ ماہ کے دوران ڈاکوؤں نے 200 سے زائد افراد کو اغوا کیا، پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن میں 60 مقابلے ہوئے، جن میں 12 ڈاکو ہلاک جبکہ 21 زخمی ہوئے۔ آپریشن میں ایک اہلکار شہید اور ایس ایچ او سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔

سندھ کے پانچ اضلاع سے 150 دنوں میں بچوں سمیت 300 سے زائد افراد کو ڈاکوؤں نے اغوا کیا، شادی، عشق، ملازمت اور گاڑیوں کی خرید و فروخت سمیت کئی لالچ کے زریعے انڈس ہائی وے سے لوگ اغوا کیے گئے۔

کشتی کے ذریعے گاڑی پار کرانے کی کوشش: کشتی الٹنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد ڈوب کر جاں بحق

ضلع کشمورکندھ کوٹ سے 214 افراد کو پولیس نے بازیاب کرانے کی دعویٰ کیا ہے۔

ایس ایس پی کے ترجمان نثار احمد نے بتایا کہ 75 افراد کو بازیاب کرالیا ہے جس میں بچے بھی شامل تھے، جبکہ 40 افراد کو فزیکل ریسیکو کیا گیا اور 99 افراد کو جدید ٹیکنالوجی سے اغوا ہونے سے بچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچے کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن جاری رہا، اس دوران 60 پولیس مقابلے ہوئے جن میں ایک اہلکار شاہنواز ڈاھانی شہید ہوا اور ایک ایس ایچ او مولا بخش بگٹی سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔

اس دوران 12 خطرناک ڈاکوؤں کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا، 21 ڈاکو زخمی ہوئے اور 50 مشتبہ افراد گرفتار ہوئے۔ ڈاکوؤں کے 110 ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا جبکہ اغوا کے ٹوٹل کیسز 22 رجسٹرڈ ہوسکے ہیں ۔

اغوا کی وارداتوں نے ضلع کشمور کندھ کوٹ سے پانچ ماہ کے دوران ریکارڈ 200 سے زائد افراد اغوا ہوئے ہیں، اس وقت بھی 20 افراد ڈاکوؤں کے قبضے میں موجود ہیں۔

اغوا ہونے والوں میں جاوید شیخ، علی داد کلھوڑ، ضمیر بروہی، لیاقت شیخ، محبوب ملک، مزدا ڈرائیور آصف پنجابی لیہ کا رہائشی، بس ڈرائیور سردار کنرانی، بس کلینر الطاف پنھور، انیس الرحمان بروہی، بینک ملازم الطاف گولو، گلاب احمد، فرمان علی، محمد عالم گولو، شاہنواز نصیرانی، سرور دشتی، علی نیازی، الطاف کنرانی، ارشد علی، عباس علی اور چوکیدار احمد علی جعفری شامل ہیں۔

اسی طرح دوسرے نمبر پر شکارپور ڈسٹرکٹ سے 34 افراد اغوا ہوئے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق 28 شہریوں کو بازیاب کرالیا ہے جبکہ چھ شہری تاحال ڈاکوؤں کے پاس ہیں اور اغوا کے کل 14 مقدمات درج ہوسکے ہیں۔

تیسرے نمبر پر ضلع گھوٹکی سے 28 شہریوں کو اغوا کیا گیا، پولیس رپورٹ کے مطابق 28 افراد کو بازیاب کرالیا گیا ہے اور اغوا کے کل مقدمات 7 درج ہوسکے ہیں۔

چوتھے نمبر پر ضلع سکھر سے 8 شہری اغوا ہوئے، پولیس رپورٹ کے مطابق 3 افراد کو بازیاب کرالیا ہے جبکہ 5 شہری تاحال ڈاکوؤں کے قبضے میں ہیں۔ سکھر پولیس ایک بھی اغوا کا مقدمہ درج نہ کرسکی۔

پانچویں نمبر پر جیکب آباد سے 7 افراد اغوا ہوئے، جن میں سے دو بازیاب کرالئے گئے ہیں، پولیس کے مطابق 5 شہری ڈاکوؤں کے پاس ہیں۔ جیکب آباد پولیس نے ایک بھی مقدمہ درج نہیں کیا۔

اسی طرح ان پانچوں اضلاع میں بدامنی ڈکیتیوں اور اغوا کی واردتوں پر کوئی ضابطہ نہ آسکا ہے، پولیس اور رینجرز کے آپریشن سے ڈاکوؤں کا خاتمہ تو نہیں ہو پارہا ہے البتہ ڈاکو مزید طاقت ور بنتے جارہے ہیں۔

kacha operation

Kacha Robbers

Kacha Dacoits