Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

وزیراعظم کا تمام حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان

حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، تمام ریاستی اداروں کی نجکاری ہوگی چاہے وہ نفع بخش ہیں یا خسارہ زدہ، شہباز شریف
شائع 14 مئ 2024 10:02am

وزیراعظم شہباز شریف نے اسٹریٹیجک ریاستی اور ملکیتی اداروں کے علاوہ تمام حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن نے نجکاری پروگرام 2024-2029 کا روڈ میپ پیش کیا۔

وزیراعظم نے اسٹریٹیجک ریاستی اور ملکیتی اداروں کے علاوہ تمام حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ماسوائے اسٹریٹجک ریاستی اداروں کے علاوہ دیگر تمام ریاستی اداروں کی نجکاری کی جائے گی چاہے وہ نفع بخش ہیں یا خسارہ زدہ ہیں۔

نگراں وفاقی کابینہ نے پی آئی اے کی نجکاری کی منظوری دے دی

وزیراعظم شہباز شریف نے تمام وفاقی وزارتوں کو تمام ضروری کارروائی اور نجکاری کمیشن سے تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، حکومت کا کام کاروبار اور سرمایہ کاری دوست ماحول یقینی بنانا ہے، حکومت کا کام کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے سہولیات اور آسانیاں فراہم کرنا ہوتا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہو گی اور سروسز کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملے گی، نجکاری کے عمل میں شفافیت کو اولین ترجیح دی جائے۔

اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری کیلئے بڈنگ اور اہم مراحل براہ راست نشر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دیگر اداروں کی نجکاری کے عمل کے مراحل کو بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔

اجلاس کو حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری سے متعلق پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق پری کوالیفیکیشن کا عمل مئی کےاختتام تک مکمل کرلیا جائےگا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ امریکا میں پی آئی اے کے ملکیتی ہوٹل روز ویلٹ کی نجکاری سے متعلق ضروری مشاورت کا عمل جاری ہے۔

حکومت کا پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری پر احتجاج سے بچنے کا پلان

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ فرسٹ ویمن بینک کی یو اے ای کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ٹرانزیکشن کی جا رہی ہے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پروگرام 2024-2029 میں شامل کر لیا گیا ہے، خسارہ زدہ حکومتی ملکیتی اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر پرائیوٹائز کیا جائے گا، نجکاری تیز اور مؤثر بنانے کیلئے نجکاری کمیشن میں ماہرین کا پری کوالیفائیڈ پینل بنایا جا رہا ہے۔

اسلام آباد

privatization

PM Shehbaz Sharif

Strategic State

Proprietary Institutions