آزاد کشمیر میں حکومتی پیکج ناکام: حالات ایک بار پھر کشیدہ، 3 افراد کے جاں بحق ہونے پر یوم سیاہ، شٹر ڈاؤن
حکومت کی جانب سے 23 ارب روپے کا ریلیف پیکج آزاد کشمیر کے حالات کو پرامن رکھنے میں ناکام ہوگیا۔ آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں حالات ایک بار پھر کشیدہ بڑھ گئی ہے جبکہ مظفرآباد سمیت دیگر اضلاع میں انٹرنیٹ سروس کچھ گھنٹے بحالی کے بعد بند کردی گئی۔ دوسری جانب پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔ جھڑپوں میں جاں بحق ہونے پریوم سیاہ منایا جارہا ہے اور مکمل شٹر ڈاؤن ہے۔ ان حالات کے تناظر میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں بھارتی ایجنٹ بھی مداخلت کررہے ہیں، جس طرح ہمارا اثرورسوخ مقبوضہ کشمیر میں ہے، اسی طرح ان کا آزاد کشمیر میں بھی ہوسکتا ہے۔۔ وہاں کچھ ایسے عناصر ہیں جو صورتحال بہتر دیکھنا نہیں چاہتے۔
آزاد کشمیر میں چوتھے روز بھی معمولات زندگی بحال نہ ہوسکے، حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے آٹے کی فی من قیمت میں 1100 روپے کمی کا نوٹیفکیشن جاری ہوا جبکہ 20 کلوآٹے کی قیمت ایک ہزار روپے کردی گئی۔
حکومت کی جانب سے بجلی کے ٹیرف میں بھی کمی کا نوٹیفکیشن جاری ہوا، گھریلو صارفین کے لیے 100 یونٹ تک بجلی کے نرخ 3 روپے فی یونٹ، 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے فی یونٹ جبکہ 300 سے زائد یونٹ کے لیے 6 روپے فی یونٹ نرخ مقرر کیے گئے۔
کمرشل صارفین کے لیے 300 یونٹ تک 10 روپے فی یونٹ جبکہ 300 سے زائد یونٹ کے لیے 15 روپے فی یونٹ ریٹ مقرر کردیا گیا لیکن ان تمام اقدامات کے باوجود حالات نہ سنبھلے۔
زندگی چند گھنٹوں کے لیے بحال ہوئی لیکن پھر اچانک شہر میں ایک بار پھر ہنگامے پھوٹ پڑے اور چھتر چوک میدان جنگ بن گیا جس کے بعد مظفرآباد میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی۔
قانون ساز اسمبلی کے باہر مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ
قانون ساز اسمبلی کے باہر مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا تو پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کردیا۔پتھراؤ اور فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 5 افراد زخمی بھی ہوئے۔ جس کے بعد حالات مزید خراب ہوئے، مظاہرین نے 2 ایمبولینسز سمیت 4 گاڑیوں کو آگ بھی لگادی۔
آزاد کشمیر میں جاری احتجاج لندن پہنچ گیا
پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے باہر برطانیہ میں آباد کشمیریوں کا احتجاج کیا۔ مظاہرین نے آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن ماننے سے انکار کردیا۔
مظاہرین نے پُرامن مظاہرین پر تشدد بند کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں کشمیری عوام کو پیداواری نرخوں پر بجلی فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک پر حکومت نے بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سستی روٹی اور سستی بجلی سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، عوام کی پرامن جدوجہد روکنے کا ارادہ پہلے تھا نہ اب ہے۔
سردار عبدالقیوم نیازی کا وزیراعظم آزاد کشمیر سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ
انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کے عوام کے مطالبات پورے کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے خطیر رقم فراہم کی، کشمیری عوام کے لیے یہ ریلیف عارضی نہیں بلکہ مستقل ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے آزادکشمیر کی صورتحال پر بریفنگ لی اور فوری طور پر 23 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی جس کے بعد حکومت آزاد کشمیر نے بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
Comments are closed on this story.